لاہور( این این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے آئندہ ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت ختم ہوتی جارہی ہے ، بازاروں اور تجارتی مراکز میں صرف 25فیصد کاروبار ہو رہا ہے جس سے تاجروں کیلئے اخراجات پورے کرنا بھی محال ہو گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے
اپنے دفتر میں انار کلی کے تاجروں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں چھوٹے تاجروں کی رائے حاصل نہیں کی گئی حالانکہ یہ طبقہ نہ صرف لاکھوں افراد کو روزگار مہیا کررہا ہے بلکہ ٹیکسز کی مد میں اربوں روپے قومی خزانے بھی جمع کراتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں مہنگائی کی لہر سے عوام کی قوت خرید ختم ہو رہی ہے اور اب یکم مئی سے دوبارہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی شنید ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت خزانے کی حالت خراب ہونے کا واویلا کر کے بوجھ عوام پر منتقل کرنے کی بجائے پیٹرولیم مصنوعات پر وصول کئے جانے والے ٹیکسز کی شرح میں کمی کرکے اپنا منافع کم کرے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ بازاروں اور تجارتی مراکز میں کاروبار سکڑ کر 25فیصد رہ گیا ہے جس کی وجہ سے تاجروں کیلئے ملازمین کی تنخواہوں ، یوٹیلٹی بلز اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔ حکومت مہنگائی میں کمی اور خصوصاً مقامی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کرے تاکہ مقامی مارکیٹ میں استحکام آسکے۔