ملک میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی نے سفید پوش طبقے کا جینا محال کر دیا

10  اپریل‬‮  2019

کراچی(این این آئی)ملک میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی نے سفید پوش طبقے کا جینا محال کر دیاہے۔ پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اشیائے ضروریہ کی ہر شے کو ہی پر لگ گئے۔کراچی میں ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے من مانیاں کرتے ہوئے دودھ کی قیمت میں ایک دم 23 روپے فی لیٹر کا

اضافہ کر دیا۔ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے من مانیاں کرتے ہوئے نئے نرخ نامے کا اعلان کر دیا۔ جس کے مطابق دودھ کا ہول سیل ریٹ 83 روپے سے بڑھا کر 108 روپیہ فی لیٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد شہریوں کو دودھ 120 روپے فی لیٹر ملے گا۔ڈیری کیٹل فارمز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ سے فارمز کے استعمال کی تمام ہی اشیا مہنگی ہو گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں نے کہاکہ شہری انتظامیہ اور عوام کے تمام تر ردعمل کا سامنا ہمیں کرنا پڑتا ہے جب کہ شہریوں نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کو حکومت کی نااہلی ہے۔دوسری جانب پٹرول، بجلی، گیس اور دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمت میں 10 روپے فی من اضافہ کا عندیہ دے دیاہے۔فلور ملز ایسوی ایشن نے حالیہ مہنگائی کو جواز بناتے ہوئے حکومت کو آٹے کی قیمت میں اضافہ کے لیے مراسلہ لکھاہے۔فلور ملز کے مراسلے میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں پانچ روپے کا اضافے کا مطالبہ کیا گیاہے۔مہنگائی سے خوفزدہ شہریوں کا کہناہے کہ اگر آٹے کی قیمت بڑھی تو دال روٹی پوری کرنا بھی مشکل ہو جائے گا جب کہ دکانداروں کا موقف ہے کہ اگر انہیں فیکٹری سی ہی آٹا مہنگا ملے گا تو اضافی نرخ پر فروخت کرنا ان کی مجبوری ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…