لاہور(این این آئی ) مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سبسڈی کی رقم کرپشن کی نظر ہونے سے بچانے کیلئے امسال رمضان بازاروں کی بجائے براہ راست ملز کو سبسڈی کی رقم فراہم کرے جس سے عوام کو ہر سطح پر بلا تفریق سبسڈائز اشیائے خوردونوش بآسانی میسرآسکیں گی ، رمضان بازاروں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے صرف اطراف کی آبادیاں مستفید ہوتی ہیں ۔
اور یہ شرح 25سے 29فیصد ہے جو نا انصافی ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری طاہر ثقلین بٹ نے رمضان المبارک کے حوالے سے منعقدہ عہدیداروں کے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ٹاؤنز میں سبسڈی دے کر رمضان بازار لگانے کا تجربہ کامیاب نہیں رہا ،حکومت کو سبسڈی کے علاوہ دیگر انتظامات پر الگ سے کروڑوں روپے کے خرچ کرنا پڑتے ہیں جبکہ سبسڈی کی رقم کا ایک بڑا حصہ خرد برد ہو جاتا ہے ۔ حکومت عوام کو بلا تفریق سبسڈائزڈ اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے آٹا، چینی، گھی سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کے مل مالکان کو سبسڈی فراہم کرے جس سے حقیقی معنوں میں غریب کو ریلیف ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت رمضان بازاروں کے لئے خطیر رقم دینے کا ارادہ رکھتی ہے اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ منصوبے پر از سر نو غور کیا جائے ۔عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ حکومت رمضان المبارک میں زیادہ استعمال ہونے والے اشیائے خوردونوش کی طلب کے مطابق رسد کو یقینی بنانے کیلئے پیشگی اقدامات کرے تاکہ کسی کو مصنوعی قلت پیدا کر کے گراں فروشی کا موقع نہ ملے ۔