لاہور ( این این آئی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مارک اپ کی شرح بڑھانے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کاروباری شعبے کے لیے
آسانیاں پیدا کرنے کی بات کی جارہی ہے لیکن عملی اقدامات اس کے برعکس ہیں، مارک اپ ریٹ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کاروباری شعبے کو بری طرح نقصان پہنچے گا۔ خواجہ شہزاد ناصر اور فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ لاہور چیمبر مسلسل سٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دے رہا ہے کہ مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ تک لائی جائے تاکہ صنعتوں کو سستے سرمائے کی فراہمی ممکن ہوسکے، نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہواور تجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو مگر اضافہ کرکے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا ہے حالانکہ کاروباری برادری امید کررہی تھی کہ مارک اپ کی شرح میں کمی کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحرانوں کی وجہ سے صنعتیں بندش یا پھر دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑے ہیں لہذا حکومت اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے کہ مارک اپ کی شرح خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پہلے ہی بہت زیادہ ہے جس سے صنعتی شعبے کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ مارک اپ کی زیادہ شرح کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا ہے اور اگر زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو نہ صرف صنعت اور معیشت کے مسائل مزید بڑھیں گے بلکہ مالی خسارہ بھی بڑھے گا جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان زمینی حقائق کو مدّنظر رکھتے ہوئے مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ کرے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ مسترد کردیں کیونکہ اس کی وجہ سے صنعت، تجارت اور عوام سب بہت بری طرح متاثر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کومدنظر رکھتے ہوئے پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ ہیں لہٰذا مزید اضافہ نہ کیا جائے۔