پاکستان میں کاروباری طبقے کے اعتماد میں ریکارڈ کمی ،سروے کے نتائج نے پی ٹی آئی حکومت کے دعوؤں کا پول کھول دیا

2  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں کاروباری طبقے کےاعتما د میں کمی ، اقتصادی منظر نامے میں تیزی سے تبدیلی، 2018 کے دوران ادائیگیوں کے توازن اور زرِمبادلہ کے ذخائر پر بڑھتا ہوا دباؤ، پاکستانی روپے کی قدر میں شدید کمی اور نومبرمیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 10فیصد اضافہ ملکی کاروباری اعتماد میں کمی کی اہم وجوہات ہیں۔

روزنامہ جنگ  کے مطابق اوورسیز انوسٹرزچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بزنس کانفیڈنس انڈکس Wave-17کے  نتائج کااعلان کر دیاہے۔ اس سروے کے نتائج کے مطابق پاکستان میں کاروباری طبقے کا اعتماد 26فیصد کمی سے منفی12ہوگیا ہے جبکہ جون 2018ء کے Wave-16سروے میں کاروباری طبقے کا اعتماد 14فیصد مثبت تھا۔حالیہ سروے دسمبر 2018ء کے دوران کیا گیا تھا۔ سروے کے نتائج پر خدمات کے شعبے میں موجود منفی تاثرات بڑے پیمانے پر جبکہ خوردہ اور ہول سیل تجارتی شعبے کے منفی تاثرات جزوی طور پر اثرانداز ہوئے۔سروے شرکاء کے 30فیصد لوگ شعبہ خدمات سے تعلق رکھتے ہیں جن کے تاثرات پچھلے سروے کے 23فیصد مثبت کے مقابلےمیں 29فیصد منفی ہوگئے ہیں۔ جبکہ ریٹیل اور ہول سیل شعبہ جو سروے کے 30فیصد شرکاء پر مشتمل ہے کے تاثرات 6فیصد مثبت کے مقابلے میں 5فیصد منفی رہے۔ پیداواری شعبے سے تعلق رکھنے والے شرکاء جوکہ سروے کا 40فیصد حصہ تھے، ا ن کے کاروباری اعتماد میں 19فیصد کمی واقع ہوئی ہے جوکہ پچھلے سروے کے 15فیصد مثبت کے مقابلے میں 4فیصد منفی رہا۔ کاروباری اعتماد انڈیکس کے نتائج پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب خان نے کہا کہ حالیہ سروے میں منفی کاروباری تاثرات متوقع تھے۔ اقتصادی منظر نامے میں تیزی سے تبدیلی،خاص طور پر2018کے دوران ادائیگیوں کے توازن اور زرِمبادلہ کے ذخائر پر بڑھتا ہوا دباؤ، پاکستانی روپے کی قدر میں شدید کمی اور نومبرمیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 10فیصد اضافہ ملکی کاروباری اعتماد میں کمی کی اہم وجوہات تھیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…