اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) حکومت اور اسلامی بینکوں نے آئندہ ماہ جنوری میں توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کی وجہ سے رقم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 200 ارب روپے کے پاکستان مشارقہ سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر خزانہ اسد عمر
کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومتی اراکین اور مختلف اسلامک بینکوں کے نمائندوں کے درمیان بانڈ کو متعارف کرائے جانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ’غیر قانونی طور پر باہر بھیجی گئی دولت واپس لانا اولین ترجیح ہوگی‘ اس اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان بھی موجود تھے۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اسلامی بینکوں کے نمائندوں نے سکوک بانڈز کو متعارف کرائے جانے کے حوالے سے پیش رفت پر اجلاس کو آگاہ کیا کہ ’اس کے لیے تقریباً کام مکمل کیا جاچکا ہے، باقی چند معمولی رکاوٹیں ہیں جو جلد دور کرلی جائیں گی‘۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ بینک کنسورشیم اراکین نے حکومت سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں ٹرانزیکشنز میں بینکوں کی شراکت پر رابطہ قائم کرنے کے لیے خصوصی ڈیسک تشکیل دینے کی گزارش کی۔ اسد عمر نے بینکوں کی جانب سے تعاون کو سراہا اور یقین دہانی کروائی کہ اسلامک سکوک کو متعارف کرائے جانے کے لیے ہر طرح حمایت کی جائے گی۔ دونوں اطراف نے توانائی، پیٹرولیم، فنانس اور قانون کے شعبوں میں اور سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی معاونت سے بانڈ کو متعارف کرانے کے لیے میکانزم تیار کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں بینک کنسورشیئم کی قیادت میزان اسلامک بینک نے کی جس میں بینک اسلامک پاکستان، فیصل بینک، ایم سی بی اسلامک بینک، دبئی اسلامک بینک اور البرکۃ بینک کے نمائندے بھی شامل تھے۔