لاہور(این این آئی)اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر بنائی گئی پالیسز کامیاب نہیں ہو سکتی،موجودہ حکومت پالیسز بنانے سے قبل تمام ا سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے رہی ہے،ٹیکس وصولیوں کا ڈیجیٹل سسٹم معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا،سیلز ٹیکس کی آن لائن ادائیگی کاروباری طبقہ کے لیے آسانیاں پیدا کرے گی،حکومت پنجاب صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروبار میں
آسانی کے لیے موافق فضاء ہموار کرر ہی ہے،دسمبر کے اختتام تک سیلز ٹیکس آن سروسز کی آن لائن،اے ٹی ایم اور فون بینکنگ کے ذریعے ادائیگی ممکن ہو گی،جلد ہی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سمیت دیگر اداروں میں ہونے والی تمام وصولیوں کو بھی اس سسٹم کے تحت لایا جائے گا،حکومتی نظام کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چےئرمین چوہدری عرفان یوسف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں کاروباری برادری سے ا یف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ریجنل چےئرمین چوہدری عرفان یوسف نے کہاکہ ٹیکس کے نظام کو آسان اور شفاف بنایا جائے۔ٹیکس کولیشن کے علاوہ ریونیو بڑھانے کے ذریعے تلاش کئے جائیں ۔ایکسپورٹ اور ایف ڈی اے کو بڑھانے کے ئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔پی بی آئی ٹی پنجاب حکومت کا انتہائی اہم ادارہ ہے ۔اس کو مزید فعال بنایا جائے۔صوبائی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ دنیا ڈیجیٹل لائزیشن کی طرف جا رہی ہے اور ہم نے انڈسٹریلائزیشن ہی ختم کر لی ہے۔ڈبل ٹیکس کے حوالے سے ایف بی آر اور پی آر اے کے کافی سارے معاملات حل ہو گئے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر چوہدری محمد شفیق نے
کہاکہ ایس ایم ایز سیکٹر کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، حکومت ایس اہم ایز کی ترقی کے لئے خاص حکمت عملی بنا ئے ۔سپیشل اکنامی زونزاور ایکسپورٹ زونز سے متعلقہ بجٹ سے آگاہی دی جائے۔پاکستان میں بزنس کرنا انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔اس کے پچھلے
بہت سے عوامل ہیں جن میں بجلی ،پانی،لیبر،ورک فورس،اور سیکل ڈویلپمنٹ اور خام مال کی قیمتیں ہیں۔ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر شبنم ظفر نے کہاکہ ڈبل ٹیکس سسٹم کے خاتمہ کے لئے فوری اقدامات کئے جائے۔ایز آف ڈوئنگ بزنس کی ر ینکنگ کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔