لاہور(این این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران نے وفاقی حکومت کی جانب سے ممکنہ منی بجٹ پیش کرنے کے حوالے سے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے ،حالیہ چند ماہ میں ہر طرح کے کاروبار میں 40سے 50فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔
جس سے بیروزگاری کی شرح بڑھی ہے ۔ مرکزی صدر اشرف بھٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت صنعتکاروں، سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے روابط کو فروغ دے اور انہیں اصل صورتحال سے آگاہ کرے ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ممکنہ طو ر پر منی بجٹ کے حوالے سے باتیں ہو رہی ہیں اس لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی گول میز کانفرنس بلا کر انہیں نہ صرف اعتماد میں لیا جائے بلکہ ان کی تجاویز کو بھی اہمیت دی جائے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ روزگار کی فراہمی اور خوشحالی کیلئے مقامی سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لیا جائے ۔ حالیہ چند ماہ میں ہر طرح کے کاروبار میں 40سے50فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے اوراس سے بیروزگاری کی شرح بھی بڑھی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے کاروبار کے حالات یہ ہیں کہ اخراجات پورے کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے اس لئے حکومت مزید ٹیکسز عائد کرنے کی بجائے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے ۔