واشنگٹن(این این آئی)ترکی کی جانب سے ایران سے تیل کی خریداری بالکل ختم ہوکر رہ گئی ہے۔ ایران سے تیل خرید کرنے والی ترک آئل کمپنی توبراش نے اکتوبر میں ایران سے 1 لاکھ 29 ہزار بیرل تیل خرید کیا تھا مگر نومبر میں یہ مقدار صفر پرآگئی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر برائے پٹرولیم بیجن زنگنہ نے ایک بیان میں کہا کہ دشمن کے ساتھ ہماری جنگ میں تیل کا شعبہ سب سے آگے ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے عاید کی جانے والی پابندیوں کے اثرات کم کرنے پوری کوشش کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران پر پابندیوں کے ذریعے تہران کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے مگر ایران امریکی پابندیوں کا شکار نہیں ہوگا اور نہ ہی کسی دباؤ میں آئے گا۔ایرانی وزیر نے دشمن کے الفاظ کے ساتھ اس دشمن کا نام نہیں لیا مگر ایرانی وزارت پٹرولیم کی ویب سائیٹ کے مطابق ایران امریکا کے ساتھ حالت جنگ میں ہے اور امریکا ہی ایران کی تیل کی برآمدات کو ہدف بنا کر ایران کو کم زور کرنا چاہتا ہے۔ترکی ان آٹھ ممالک میں شامل ہے جنہیں امریکا نے تہران پر پابندیوں کے دوران ایران سے محدود پیمانے پر تجارتی تعلقات اور تیل کی خریداری کی اجازت دی تھی۔ امریکا نے پانچ نومبرکو ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عاید کی تھیں جن میں ایرانی تیل اور توانائی کے شعبوں کو خاص طور پر ہدف بنایا گیا تھا۔