لاہور(این این آئی)گزشتہ دو دہائیوں میں ورلڈ ایکسپورٹ مارکیٹ میں ایک بہت بڑی تبدیلی واقع ہوئی ہے،جہاں پر روایتی توجہ مغربی ممالک سے افریقہ،ایشیاء،وسطی ایشیاء،چین اور بھارت کی ابھرتی مارکیٹوں کی طرف منتقل ہو گئی ہے،زیادہ دستاویزات کی ڈیمانڈ،مشکل کسٹم طریقہ کار،نا کافی پورٹ آپریشنز اور بنیادی ڈھانچہ ،ریفنڈ کو ریلیز کرنے میں غیر معمولی تاخیریہ سب اضافی اخراجات اور ایکسپورٹ میں کمی کا سبب ہیں۔
حکومت ایکسپورٹ کو بہتر کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں،گوجرنواالہ صنعت کے لحاظ سے پاکستان کا چوتھا بڑا شہر ہے جہاں پانچ لاکھ سے زائد افراد صنعت سے روزگار حاصل کرتے ہیں،ویلیو ایڈیشن پر خصوصی توجہ دی جائے۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر وریجنل چےئرمین چوہدری عرفان یوسف نے میڈان گوجرانوالہ نمائش 2018 کے دورہ کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ملک میں ایز آف ڈوئنگ بزنس کی رینکنگ کو مزید بہتربنانے اورکاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کے لئے شفاف ، جامع، طویل المعیاد قابل عمل معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور انکا نفاذ ضروری ہے جسکے لئے فیصلہ سازی کے اداروں اور کاروباری تنظیموں میں مضبوط تعاون ، مشاورت کو بہتر بنانا ہوگا۔پاکستان کی برآمدات میں مسلسل کمی آرہی ہے اور درآمدات بڑھ رہی ہیں۔ایکسپورٹ کو بڑھانا کیلئے بیرونی ممالک میں پاکستانی سفیروں اور کمرشل اتاشیوں کا فعال ہونا ہوگا۔ہم پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان میں ہنر موجود ہے صرف گائیڈ کرنے اور پروموشن کرنے کی ضرورت ہے۔اپنی پروڈکٹ کو فروخت کرنے کیلئے ای مارکیٹ کو بھی استعمال کریں۔ ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہاکہ گوردوارہ دربار صاحب کی یاترا کیلئے ویزا فری انٹری دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی کیلئے بہت بڑی سہولت اور تاریخی اقدام ہے۔خواجہ ضرار کلیم،چیئرمین گوجرانوالہ بزنس سنٹر نے کہاکہ ہم اس وقت اربوں روپے کی ایکسپورٹ کر رہے ہیں۔60سے زائد پروڈکٹ اس نمائش میں رکھی گئی ہیں۔گوجرانوالہ کی صنعت کے حوالے سے نا قابل فراموش خدامات ہیں۔اس موقع پر اخلاق احمد بٹ،سعید احمد تاج،عرفان یعقوب،چاند بٹ،خالد منہاس،حافظ وحید احمد تاج،خواجہ صائم،میاں ثاقب غفور،فیاض احمد بٹ و دیگر نے بھی نمائش کا دورہ کیا۔