جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

ڈالر کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی کا سیلاب آگیا، سردی میں لوگ کس چیز کیلئے مارے مارے پھرنے لگے؟

datetime 22  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن ) روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر بڑھنے کے باعث استعمال شدہ کپڑے اور جوتے بھی عوام کی دسترس سے باہر جانے لگے ہیں۔ گزشتہ چندہفتوں میں ڈالرکی قیمت میں اضافے کے باعث لنڈابازارمیں فروخت ہونیوالے پرانے کپڑوں اورجوتوں کی قیمت میں بھی 20 سے 25 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے ۔

لاہورمیں نولکھا چوک کے قریب اور ریلوے اسٹیشن کے قریب لنڈا بازاروں میں پرانے جوتوں اورکپڑوں کے ساتھ ساتھ چینی ساختہ جوتے بھی فروخت ہوتے ہیں جہاں دکانداروں نے ان جوتوں کی قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں۔بیرون ملک سے پرانے اوراستعمال شدہ جوتے منگوانے والے تاجر وں کا کہنا تھا کہ جوتوں کا جوکارٹن پہلے ایک ہزارڈالرکا تھا وہ اب 14 سو ڈالرمیں مل رہا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ نقل وحمل کے اخراجات بھی بڑھ گئے ہیں ، لنڈا بازار میں استعمال شدہ جوتا جس کی قیمت پہلے 500 روپے تھی وہ اب 700 روپے میں مل رہا ہے ، اسی طرح استعمال شدہ کپڑوں کا بھی یہی حال ہے ، اس کاروبار سے جڑے دکانداروں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ سردیاں شروع ہوتے ہی ان کا سیزن شروع ہوجاتا ہے لیکن ڈالرکی قیمت بڑھنے سے اب پرانے اوراستعمال شدہ جوتوں ، کپڑوں کی قیمتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں جس سے ان کا کاروبار متاثر ہوگا، لوگ اتنی قیمت میں پرانی چیزیں خریدنے کی بجائے مقامی طور پر تیارکردہ مقامی جوتے اورکپڑے خرید لیتے ہیں۔لنڈابازارمیں خریداری کے لیے آنیوالی خواتین نے بتایا کہ وہ اتوارکے روز یہ سوچ کریہاں خریداری کرنے آئی تھیں کہ یہاں سے سستے جوتے اورکپڑے مل جائیں گے لیکن یہاں توپرانی چیزوں کی قیمتیں بھی اس قدرزیادہ ہیں کہ اتنی قیمت میں نئی چیزیں خریدی جاسکتی ہیں، پرانے کپڑوں میں عام طورپر سویٹر، جرسیاں ، گرم پتلون ، قمیض، پاجامے وغیرہ خریدے جاتے ہیں،

ایک صاف اوراچھی کوالٹی کی استعمال شدہ مردانہ شرٹ 600 روپے سے کم میں دستیاب نہیں ہے ، اسی طرح پتلون کی قیمت بھی 500 روپے سے ایک ہزار روپے تک ہیں ، تاہم بہت زیادہ استعمال شدہ پتلون بھی 300 روپے میں بھی مل رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…