لاہور(این این آئی) ٹیکس ماہرین نے کہا ہے کہ حکومت نے بیک وقت کئی محاذکھول دئیے ہیں جو ملکی معیشت کیلئے سود مند ثابت نہیں ، اداروں کی استعداد نہ ہونے اور چور راستوں کی وجہ سے اربوں روپے کا ٹیکس خزانے میں جمع ہونے کی بجائے کہیں اور چلا جاتا ہے ، حکومت ٹیکس کا دائرہ کار بڑھائے جس کیلئے مشاورت سے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔چیئرمین پاکستان ٹیکس فورم ذوالفقار خان اور چیئرمین ریونیو ایڈوائزرایسوایشن عامر قدیر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی
وجہ سے نئی حکومت کو سنگین چیلنجز درپیش ہیں اور اس وقت معیشت کی صورتحال ٹائم بم سے مختلف نہیں ۔اگر گزشتہ دس سالوں کے قرضوں کا شفاف آڈٹ ہو گیا تو قوم کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگرنئی حکومت اقتصادی حالت کو بہتر کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے ہنگامی بنیادوں پر فنانشل ایمر جنسی کا نفاذ کرنا ہوگا ۔روٹھے اور بھاگے ہوئے این ٹی این ہولڈرز کا اعتماد بحال کیا جائے ۔سولو فلائٹ کرنے کی بجائے متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور بڑے تاجروں سے مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔