کراچی(این این آئی)سندھ کے ساحلی علاقوں میں ما حولیاتی آلودگی ، ڈیپ سی فشنگ، تمر کی کٹائی اور ڈیلٹا میں پانی نہ ہونے کے باعث مچھلی کی پیداوار میں 70فیصد تک کمی ہونے کا انکشاف ہو ا ہے ،کئی اقسام کی مچھلیوں کی نسلیں مقامی پانیوں میں دستیاب ہی نہیں ہیں ،اس حوالے سے فشر فوک فورم کے سربراہ ڈاکٹر محمد علی شاہ نے بتایاکہ مچھلیوں کی نسل کی تباہی کا باعث انڈسٹریل فشنگ
اور ڈیپ سی فشنگ ہے، دریاؤں میں پانی نہ ہونے کے باعث ڈیلٹا بھی سوکھ گئے ہیں جس کے باعث مچھلی کی نسل و افزائش میں کمی وا قع ہو گئی ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کیلئے بیوپاری کوریا ،ویتنام اور کمبوڈیا سے بی اور سی کلاس مچھلی منگوا رہے ہیں ۔انہوں نے بتایاکا سندھ کے ساحلی علاقوں میں مچھلی کی نسل و افزائش کو سب سے زیادہ نقصان ڈیپ سی فشنگ ٹرالرز اورممنوعہ جال کے باعث ہوا ہے ،چند روز قبل کورنگی انڈسٹریل ایریا اور لیاری ندی کے آلودہ پانی کے سمندر میں شامل ہونے کے باعث سینکڑوں مردہ مچھلیا ں ساحل پر آ گئی تھیں ،اس حوالے سے ماہرین نے بتایاکہ سمندر میں آلودہ پانی کے شامل ہونے کے بعد سمندر میں طغیانی کے باعث آلودگی بڑھ گئی تھی جو کہ مچھلیوں کی ہلاکت کا باعث بنی ،اس حوالے سے ذرائع نے بتایاکہ کورنگی کریک میں شہر کے مختلف علاقوں کا نہ صرف کچراڈالا جا رہا ہے بلکہ فیکٹریوں کا آلودہ پانی بھی اس میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے باعث چھوٹی مچھلیوں کی نسل افزائش نہیں ہو پا رہی اور چھوٹی مچھلیوں کے نہ ہونے کے باعث بڑی مچھلیاں اب سمندر میں 22ناٹیکل میل تک نہیں ملتی۔