منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

قطر نے سرمایہ کاری کوبڑی طاقتوں کی حمایت کے حصول کا ذریعہ بنالیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)خلیجی ریاست قطر عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں کی حمایت کے حصول کے لیے دیگر حربوں کے ساتھ سرمایہ کاری کی آڑ میں پیسے کا بھی بے دریغ استعمال کررہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق قطر نے بڑی طاقتوں اور اثرو نفوذ حاصل کرنے والے ملکوں کی حمایت کے حصول کے لیے ان میں سرمایہ کاری کے بڑے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا۔

امیر قطر پچھلے سال جرمنی کے تین روزہ دورے پر برلن گئے جہاں انہوں نے جرمنی میں اگلے پانچ سال کے دوران دس ارب یورو کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔امیر قطر کی طرف سے جرمنی میں بھاری رقم کی سرمایہ کاری کے باوجود جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے واضح کیا کہ ان کا ملک خلیجی ملکوں کیدرمیان پائے جانے والے تنازع میں کسی ایک فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم خلیجی دوستوں کو باہمی اختلافات کم کرنے پر زور دیتے رہیں گے۔مبصرین کا کہنا تھا کہ قطر عالمی طاقتوں میں سرمایہ کاری کو ان ملکوں کی حمایت کے حصول کے لیے ایک ’حربے‘ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اس سرمایہ کاری کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان ملکوں کو دوسرے بڑے خلیجی ملکوں سے بد ظن کر کے قطر کے ساتھ ان کی قربت میں اضافہ کیا جائے۔ جرمنی میں 10 ارب یورو کی پانچ سال میں قطری سرمایہ کاری کے منصوبے کے پچھے بھی برلن کی حمایت کے حصول کی حکمت عملی کار فرما ہے۔ تاہم جرمن چانسلر نے امیر قطر کی طرف سے دی گئی لالچ کی کوئی پرواہ نہیں کی بلکہ واضح کیا کہ برلن خلیجی ملکوں کے باہمی اختلافات میں کسی کے خلاف نہیں اور خلیجی ملکوں میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔ دوحہ نے برطانیہ میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ اس میں سے پچھلے سولہ ماہ میں 3 ارب آسٹریلوی پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کی گئی۔قطر کے سرمایہ کاری کے ادارے کی طرف سے امریکا میں سنہ 2015ء سے2020ء کے درمیان 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا۔امریکا اور ترکی کے درمیان جب حالیہ عرصے میں معاشی بحران نے جنم لیا تو دوحہ ترکی کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہوا اور ترکی میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…