بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

بجلی کے نرخ میں اضافے کا امکان، حکومتی منظوری کا انتظار

datetime 8  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عوام پہلے ہی بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار کر رہی ہے ایسے میں حکومت جانب سے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین پر ایک کھرب 80 ارب روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے عوامی سماعت کے دوران 6 کمپنیوں

کی جانب سے بجلی کی خریداری کی قیمت (پی پی پی) کے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ برائے مالی سال 18-2017 کے حوالے سے درخواستوں کو نمٹا دیا۔ مذکورہ درخواستوں پر عوامی سماعت چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی کی سربراہی میں پنجاب کے سیف اللہ چٹھہ اور بلوچستان کے رحمت اللہ بلوچ پر مشتمل کمیٹی نے کی۔ واضح رہے کہ وزیرِاعظم نے پہلے ہی صارفین کے بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے، تاہم اس حوالے سے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار ہے۔ نیپرا کی کے الیکٹرک کو نرخ کم کرنے کی ہدایت سماعت کے اختتام پر ایک نیپرا حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 18-2017 میں 4 سہ ماہی کے دوران بجلی کی خرید کے فرق کے حساب سے پیشگی مدت ایڈجسٹمنٹ کا اضافی بوجھ پہلے سے بڑھے ہوئے صوبوں کے ہائیڈل منافع سے زیادہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے 4 سہ ماہ کے لیے ہائیڈیل منافع کا مجموعی اثر تقریباً 250 ارب روپے تھا، تاہم پہلے ہی اس میں سے 70 ارب روپے کو صارفین کا حصہ بنایا جاچکا ہے تاہم اب یہ اثر 180 ارب روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیپرا کی جانب سے عوامی سماعت کی بنیاد پر ٹیکنیکل اور مالی قواعد و ضوابط کو جمعہ کی رات تک مکمل کرلیا جائے گا، جبکہ آئندہ ہفتے کے اختتام تک حتمی فیصلہ بھی جاری کردیا جائے گا۔ نیپرا کی جانب سے جن کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی گئی ان میں گجرانوالہ، ملتان، پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ کی کمپنیاں شامل ہیں۔ نیپرا کی پاور فرم کو بجلی کے نرخ میں 36 پیسے بڑھانے کی اجازت ان کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے 16-2015 کے پی وائے ایز کے بارے میں 22 مارچ 2018 کو مطلع کیا گیا تھا، تاہم یہ فیصلے پی پی پی کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کو وضع کرتے ہیں۔ لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور قبائلی اضلاع کی کمپنیوں کے ٹیرف کو کثیر سالہ ٹیرف کے حصے کے طور پر طے کیا جاچکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیپرا نے مالی سال 18-2017 کے دوران گیپکو، میپکو، پیسکو، حیسکو، سیپکو اور کیسکو کے ٹیرف کو پہلے ہی طے کرلیا ہے جس کے حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن کا انتظار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…