بجلی کے نرخ میں اضافے کا امکان، حکومتی منظوری کا انتظار

8  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عوام پہلے ہی بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار کر رہی ہے ایسے میں حکومت جانب سے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین پر ایک کھرب 80 ارب روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے عوامی سماعت کے دوران 6 کمپنیوں

کی جانب سے بجلی کی خریداری کی قیمت (پی پی پی) کے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ برائے مالی سال 18-2017 کے حوالے سے درخواستوں کو نمٹا دیا۔ مذکورہ درخواستوں پر عوامی سماعت چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی کی سربراہی میں پنجاب کے سیف اللہ چٹھہ اور بلوچستان کے رحمت اللہ بلوچ پر مشتمل کمیٹی نے کی۔ واضح رہے کہ وزیرِاعظم نے پہلے ہی صارفین کے بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے، تاہم اس حوالے سے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار ہے۔ نیپرا کی کے الیکٹرک کو نرخ کم کرنے کی ہدایت سماعت کے اختتام پر ایک نیپرا حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 18-2017 میں 4 سہ ماہی کے دوران بجلی کی خرید کے فرق کے حساب سے پیشگی مدت ایڈجسٹمنٹ کا اضافی بوجھ پہلے سے بڑھے ہوئے صوبوں کے ہائیڈل منافع سے زیادہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے 4 سہ ماہ کے لیے ہائیڈیل منافع کا مجموعی اثر تقریباً 250 ارب روپے تھا، تاہم پہلے ہی اس میں سے 70 ارب روپے کو صارفین کا حصہ بنایا جاچکا ہے تاہم اب یہ اثر 180 ارب روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیپرا کی جانب سے عوامی سماعت کی بنیاد پر ٹیکنیکل اور مالی قواعد و ضوابط کو جمعہ کی رات تک مکمل کرلیا جائے گا، جبکہ آئندہ ہفتے کے اختتام تک حتمی فیصلہ بھی جاری کردیا جائے گا۔ نیپرا کی جانب سے جن کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی گئی ان میں گجرانوالہ، ملتان، پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ کی کمپنیاں شامل ہیں۔ نیپرا کی پاور فرم کو بجلی کے نرخ میں 36 پیسے بڑھانے کی اجازت ان کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے 16-2015 کے پی وائے ایز کے بارے میں 22 مارچ 2018 کو مطلع کیا گیا تھا، تاہم یہ فیصلے پی پی پی کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کو وضع کرتے ہیں۔ لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور قبائلی اضلاع کی کمپنیوں کے ٹیرف کو کثیر سالہ ٹیرف کے حصے کے طور پر طے کیا جاچکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیپرا نے مالی سال 18-2017 کے دوران گیپکو، میپکو، پیسکو، حیسکو، سیپکو اور کیسکو کے ٹیرف کو پہلے ہی طے کرلیا ہے جس کے حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن کا انتظار ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…