کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں 25 جولائی کے عام انتخابات کے بعد آنے والی تیزی عارضی ثابت ہوئی جہاں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کے ایس ای-100 انڈیکس 844 پوائنٹس کی تنزلی پر بند ہوا۔ پی ایس ایکس میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں کاروبار کا آغاز تنزلی کے ساتھ ہوا جو پورے دن جاری رہی۔ ٹاپ مارکیٹ ریسرچ کے مطابق ‘امریکا کے
سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پاکستان کے لیے بیل آؤٹ فنڈ کے حوالے سے خبردار کرنے کے بیان سے مارکیٹ پر خاصا اثر پڑا ہے’۔ خیال رہے کہ مائیک پومپیو نے آئی ایم ایف کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے قرض کے لیے درخواست کی صورت میں اگر بیل آؤٹ فنڈ دیاجاتا ہے تو اس سے چین کے قرضے ادا کیے جاسکتے ہیں۔ مارکیٹ میں 13 ارب 70 کروڑ مالیت کے 27 کروڑ 45 لاکھ حصص کا کاروبار ہوا۔ پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر 348 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جن میں سے 79 کے لین دین میں تیزی، 255 کے کاروبار میں کمی جبکہ 15 کمپنیوں کے کاروبار میں استحکام رہا۔ کمپنیوں کے انفرادی کاروبار میں ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ ایک کروڑ 92 لاکھ حصص کے کاروبار کے ساتھ نمایاں کمپنی رہی۔ فوجی سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ ایک کروڑ 71 لاکھ، ڈی ایس انڈسٹریز لمیٹڈ ایک کروڑ 67 لاکھ حصص کے کاروبار کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر نمایاں کمپنیاں رہیں۔ چوتھے نمبر پر کے الیکٹرک لمیٹڈ ایک کروڑ 45 لاکھ اور پاک الیکٹرون لمیٹڈ ایک کروڑ 32 لاکھ حصص کے ساتھ پانچویں نمبر کی نمایاں کمپنی رہی۔