پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

بیوروکریٹس میں تناؤ، آٹو سیکٹر تذبذب کا شکار

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں آٹو موبائل سیکٹر حکومت کی جانب سے ٹیکس نادہندہ گان کو گاڑی کی فروخت پرعائد پابندی کے بعد تذبذب کا شکار نظر آرہا ہے۔  رپورٹ کے مطابق فائنانس ایکٹ 2018 کے تحت کسی بھی ٹیکس نادہندہ کو گاڑی کی فروخت نہیں کی جاسکتی۔ تاہم لاہور میں ریجن سی کے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے پنجاب میں اپنے افسران کو ایک خط جاری کیا گیا۔

جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک ہزار سی سی سے کم صلاحیت کے انجن پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ سوزوکی کی جیپ جمنی 20 بعد پہلی بار ری ڈیزائن مذکورہ خط میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام سے بات چیت کا حوالہ دیا گیا اور بتایا گیا کہ ابھی ایف بی آر سے تحریری وضاحت کا انتظار ہے۔ 4 جون کو جاری ہونے والے اس خط میں بتایا گیا کہ موٹر سائیکل، تجارتی گاڑیوں اور ایک ہزار سی سی سے کم صلاحیت والے انجن والی گاڑیوں پر ٹیکس دہندہ ہونا ضروری نہیں ہے۔ اس خط کے جاری ہونے کے ایک روز بعد ایف بی آر کے شعبہ ان لینڈ ریونیو کے کمشنر جہانگیر احمد نے بھی ایک خط جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو ایف بی آر کے متعلقہ حکام تک پہنچایا جاچکا ہے اور بتایا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب کے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے ایک جعلی خط افسران تک پہنچایا کیونکہ اس حوالے سے نہ کوئی اجلاس ہوا تھا اور نہ ہی کوئی فیصلہ لیا گیا تھا۔ مہران کا متبادل پاکستان کی نئی سستی گاڑی؟ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ ڈائریکٹر نے قانون کی سراسر خلاف ورزی کی ہے۔ پاکستان آٹو موبائل مینوفیکچر ایسوسی ایشن (پاما) کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوحید خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پنجاب کے محکمہ ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن اور ایف بی آر کے خطوط ایسوسی ایشن کو ارسال کردیے ہیں ان کا کہنا تھا ایف بی آر کے افسر کے خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈائریکٹر کا خط جعلی ہے۔ عبدالوحید خان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ یہ معاملہ حل نہیں ہوسکتا ہے اس لیے آٹو موبائل سیکٹر میں گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…