لاہور ( این این آئی)حکومتی حکام کو کوئلے کی درآمد پر عائد کردہ 5فیصد درآمدی ڈیوٹی فوری طور پر واپس لے لینی چاہیے او ر کوئلے کی درآمد ڈیوٹی فری ہونی چاہیے تا کہ کوئلے پر چلنے والے پاور پروجیکٹس پر جو بہت بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے اس کو بچایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سابق صدر میاں محمد ادریس اور ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی چوہدری عرفان یوسف نے کاروباری وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو ماہ کے دوران کوئلے کی درآمدی قیمت 90 ڈالر فی ٹن سے بڑھ کر 103 ڈالر فی ٹن (14فیصد اضافہ) ہو جانے سے اور ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کی حالیہ قدر میں 10فیصد سے زائد کمی ہوجانے کی وجہ سے کوئلے سے بجلی کی پیدا وار قابل عمل نہیں رہی اور اب انڈسٹری کے پاس دوبارہ نیشنل گرڈ پر شفٹ ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے جس کی وجہ سے واپڈا پر ناقابل برداشت بوجھ پڑے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ درآمد شدہ کوئلے سے پیدا کی جانے والی بجلی میں درپیش اہم مسئلہ پر حکومت کی طرف سے توجہ دی جائے۔دوسری صورت میں کوئلے کے ذریعہ بجلی کی پیداوار ناقابل عمل ہونے کی وجہ سے اقتصادی وجوہات کے باعث بند کرنا پڑے گی۔ اس سلسلے میں متعلقہ حکومتی حکام کو فوری کاروائی شروع کر دینی چاہیے۔