کراچی (آن لائن) وفاقی حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کیلئے نیا منصوبہ تیار کرتے ہوئے اسے انتخابات سے قبل فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس سے سٹیل ملز کے ذمے واجبات ادا کئے جائیں گے۔ 770 ایکڑ اراضی پر ملازمین کو پلاٹ ‘ نیشنل انڈسٹریل پارک کیلئے 930 ایکڑ اراضی دینے کے علا وہ پلانٹ بھی بغیر واجبات کے لیز پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ جبکہ پلانٹ لیز پر لینے کیلئے روس‘ ایران اور چین نے دلچسپی ظاہر کی ہے
اور مزید بارہ ہزار ایکڑ زمین کی فروخت سے نیشنل بینک اور سوئی سدرن گیس کے واجبات ادا کئے جائین گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیل ملز کا معاملہ مزید سنگین ہوگیا ہے اور وفاقی حکومت نے الیکشن سے قبل سٹیل ملز فروخت کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔ وفاق نے سٹیل ملز کی زمین فروخت کرکے اس یک ذمے مختلف واجبات ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ملازمین کو 770 ایکڑ اراضی پر پلاٹس الات کرکے واجبات ادا کئے جائیں گے جبکہ نیشنل انڈسٹریل پارک کیلئے 930 ایکڑ زمین دے دی گئی ہے ریٹائرڈ ملازمین کے 85 ارب جبکہ موجودہ ملازمین کے بیس ارب روپے کے جوابات کے علاوہ بارہ ہزار ایکڑ اراضی فروخت کرکے نیشنل بینک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو ادائیگی کی جائے گی۔ علاوہ ازیں سٹیل ملز کے پلانٹ بھی بغیر واجبات لیز پر دینے کا فیصلہ کیا ہے اور روس‘ ایران اور چین ین دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ لیکن قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگر سندھ حکومت نے زمین کی منتقلی روک دی تو معاملہ تک جائے گا۔