کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے برآمد کنندگان کے لیے کافی عرصے سے منتظر اسلامی طویل مدتی مالیاتی سہولیات (آئی ایل ٹی ایف ایف) شروع کردی جو مضاربہ پر انحصار کریں گی اور اس کی زیادہ سے زیادہ حد ڈیڑھ ارب روپے ہوگی۔ خیال رہے کہ مرکزی بینک فی الحال روایتی بینکوں کے ذریعے مشین کی درآمدات پر طویل مدتی مالیاتی سہولیات (ایل ٹی ایف ایف) فراہم کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پانچ سال کی کمی کے بعد رواں مالی سال میں پالیسی سازوں کی جانب سے برآمدات کو بڑھانے کے نئے مواقع ڈھونڈنے کے باعث برآمدات کی شرح میں 10.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بینک اپنے ملازمین کو 8 ہزار روپے ماہانہ پینشن دینے کے پابند دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے 2008 سے تجارتی بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز) کے ذریعے درآمد شدہ اور مقامی سطح پر تیار پلانٹ اور مشینری کے لیے ایل ٹی ایف ایف فراہم کی جارہی ہے۔ تاہم یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا کہ برآمدات میں 10 فیصد تک اضافے کے باوجود بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلے کے لیے ٹیکنالوجی اور پلانٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مشینوں کی درآمدات 19 فیصد رہی جبکہ ٹیلی کام کی درآمدات 43 فیصد، پیٹرولیم 26.7 فیصد، ٹرانسپورٹ 24.9 فیصد اور پاور جنریٹنگ مشینری کی 26 فیصد درآمدات ہوئی۔ اس بارے میں اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ سستی فنانسنگ 2008 سے دستیاب تھی لیکن اس طرح کی کچھ سہولیات اسلامی بینکنگ اداروں میں شریعہ کی غیر موجودگی میں متبادل کے طور پر دستیاب نہیں ہوسکتی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایل ٹی ایف ایف برآمد کنندگان کو اسٹیٹ بینک کی طویل مدتی ری فائننس کی سہولیات فراہم کرے گی، جس کے ذریعے وہ اہل اسلامی بینکنگ کے اداروں سے درآمد شدہ اور مقامی تیار کردہ پلانٹ اور مشینری خرید سکیں گے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ یہ سہولت برآمد شدہ منصوبوں کے لیے دستیاب ہوگی اور وہ بھی اس صورت میں کہ اگر ان کی سالانہ برآمدات 50 لاکھ ڈالر یا 50 فیصد برآمد سیل کے برابر ہوگی۔ ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر مصنوعات کی برآمدات میں 19 فیصد اضافہ مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ آئی ایل ٹی ایف ایف کے تحت فائنانسگ کی مدت 10 سال سے زیادہ نہیں ہوگی اور اس میں 2 سال گریس اضافی وقت بھی شامل ہوگا۔
جبکہ ممکنہ صارف کے لیے سرمایہ حاصل کرنے کےلیے زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ ارب روپے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلامک بینکنگ کے ادارے بھی اس اسکیم میں حصہ لینے کے لیے اسٹیٹ بینک کے متعلقہ ڈپارٹمنٹ میں اپنی درخواست جمع کراسکتے ہیں جبکہ اس اسکیم کے تحت روایتی بینکوں کی اسلامک بینکگ کی برانچیں آئی ایل ٹی ایف ایف کے استعمال کے لیے ایل ٹی ایف ایف کے تحت 20 فیصد تک سہولیات حاصل کرسکیں گی۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک بھہ پانچ سال بعد ترقی حاصل کرنے والے اسلامی بینکوں اور برآمد کنندگان کی حمایت بھی کرے گا۔