لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دبئی میں اربوں روپے کی جائیدادیں خریدنے والے لاہوریوں میں تاجر سرفہرست،ایف بی آر اور پاکستانی ایجنسیوں کی کارروائی سے بچنے کے لئے پاکستان کا رہائشی پتہ یا موبائل اور لینڈ لائن نمبر میں سے کوئی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئیں،ایف آئی اے نے دبئی حکومت سے مزید معلومات کے حصول کے لئے وفاقی وزرات خارجہ سے رابطہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق دبئی میں اربوں روپے کی مالیت کی جائیدادیں خریدنے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے،اس ضمن میں دبئی حکومت کی جانب سے جن پاکستانیوں کے تمام کوائف مہیا کئے گئے،انہیں ایف آئی اے نے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔ ایف آئی اے حکام کے ذرائع کے مطابق لاہور کے تاجروں کی اکثریت نے گذشتہ برسوںمیں کالا دھن چھپانے اور ٹیکس بچانے کیلئے دبئی میں اربوں روپے مالیت کی جائیدادیں خریدیں۔ایف آئی اے حکام نے دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے جن پاکستانی تاجروں کے کوائف متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم نہیں کئے گئے ان کے حصول کیلئے وفاقی وزارت خارجہ سے بھی رابطہ کرلیا تاکہ حکومتی سطح پر یو اے ای حکومت سے ان کے کوائف حاصل کئے جاسکیں۔ علاوہ ازیں دبئی میں 4272 پاکستانیوں کی اربوں روپے کی جائیدادوں کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد ایف آئی اے نے جائیدادیں بنانے والے افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔ذرائع کے مطابق 4272 پاکستانیوں میں سے 300 سے زائد افراد کا تعلق لاہور سے ہے۔ جن میں بیوروکریٹس،سیاستدان اور بزنس مین بڑی تعداد میں شامل ہیں۔اس سلسلے میں ایف آئی اے حکام نے مختلف ٹیمیں بناکر 11 انکوائریز کا آغاز کردیا جن کے نتائج جلد ہی سامنے لائے جائیں گے۔