کراچی(این این آئی)ماہرین معاشیات نے کہاہے کہ پاکستان کو زیادہ تر تجارت چینی یوان کرنسی میں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈالر پر انحصار کم کیا جاسکے، جس سے پاکستان کیلئے نئی راہیں کھلیں گی ۔ماہرین معیشت کے مطابق سی پیک کے تناظر میں چین کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت سے دونوں ممالک مستفید ہوں گے ۔چین سے حاصل کردہ قرضے یوآن میں ہوں گے تو ڈیٹ سروسنگ بھی یوآن میں ہوگی۔
جبکہ زر مبادلہ ذخائر بھی چینی کرنسی میں رکھنا ہوں گے۔چین کے ساتھ تجارت کیلئے پاکستان کو پہلے روپیہ ڈالر میں تبدیل کرنا پڑتا تھا تاہم دو طرفہ تجارت یوآن میں ہونے سے شارٹ کٹ ہوگا ،جس کا چینیوں کو زیادہ فائدہ ہوگا اور ڈالر کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔یوآن میں تجارت اور قرضوں کا حجم بڑھنے پر ڈیٹ سروسنگ کا حجم بھی بڑھ جائے گا جبکہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے پاکستان کو چین کے ساتھ برآمدات بڑھانا ہوگی۔ماہرین کے مطابق اگر پاکستان کا پیداواری شعبہ اشیاء کم بنائے گا اور برآمدات کم ہوگی تو جس طرح ڈالر کا بحران آیا، اسی طرح یوآن بھی معیشت پر حاوی ہوسکتا ہے۔