اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں ٹیکسٹائل کے علاوہ پاکستان کی دیگر مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور یہ تقریباً 19 فیصد ہے جو تقریبا 4 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بیورو آف اسٹیٹ اسٹکس (پی بی ایس) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 18-2017 میں حکومتی حمایت سے پہلے ان اشیاء کی برآمدات میں کمی کا سامنا تھا اور جولائی 2014 سے برآمدات کے عمل میں مسلسل کمی واقع ہورہی تھی۔
تاہم حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر مصنوعات، چمڑے کے مینوفکچررز، جوتے، کھیلوں کا سامان، سرجیکل، انجینئرنگ کا سامان، فرنیچر، گوشت اور گوشت کی مصنوعات، مچلھی کی منصوعات اور کٹلری کے کیش سپورٹ پیکیچ میں توسیع کی گئی۔ مزید پڑھیں: پاکستان، چین میں برآمدات پر ڈیوٹی کم کرنے کا خواہشمند جس کے بعد اعداد و شمار اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ اس سال پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں 83 فیصد تک اضافہ ہوا اور پیٹرولیم مصنوعات، خام تیل اور مٹی کا تیل پیٹرولیم سیکٹرز کی برآمدات میں اضافے کا باعث ہیں جبکہ گزشتہ برس ان مصنوعات کی برآمدات میں منفی رجحان دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کارپیٹ اور قالین کی برآمدات میں ایک سال قبل کے مقابلے میں رواں مالی سال میں جولائی سے دسمبر کے دوران 7.7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ تاہم کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران معمولی 0.89 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ فٹبال کی بیرونی سیلز میں 7.2 فیصد اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق اس دوران ایک طویل عرصے کے بعد چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات میں 1.8 فیصد اضافہ ہوا اور اس کی اصل وجہ چمڑے کے گلوز کی سیلز تھی۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں استعمال شدہ کاروں کی درآمدات میں 70 فیصد اضافہ اس کے ساتھ ساتھ جوتے کی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ہوا ۔
اور اس کی بڑی وجہ چمڑے کی جوتوں کی سیلز تھا، ساتھ ہی سرجیکل سامان اور میڈیکل سامان کی برآمدات میں 15.4 فیصد جبکہ انجینئرنگ سامان میں 17.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ گزشتہ سال گڑ کی برآمدات میں 52.8 فیصد، شیرہ 491.8 فیصد اور زیورات میں 18 فیصد اضافہ ہوا، تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے اعداد و شمار کے مطابق سیمںٹ کی برآمدات میں 18.6 فیصد کمی ہوئی جبکہ دستکاری میں 100 فیصد اور فرنیچر میں 78 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔