اسلام آباد (آن لائن) سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت کے آخری تین ماہ کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ تاریخی حد تک بڑھ گیا تھا جس کو کم کرنے کے لئے نواز شریف حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے تھے ۔ ملک میں تجارتی خسارہ بڑھنے سے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان برپا ہوا ہے اس خسارہ اور مہنگائی بڑھنے کی ذمہ داری وزارت تجارت نے وزارت خزانہ پر ڈال کر جان چھڑائی تھی ۔ وزارت شماریات کے مطابق اپریل سے جولائی 2017 تک برآمدات میں 14.7 فیصد اضافہ ہوا ہے
جبکہ برآمدات میں تین ماہ کے دوران 6.64 فیصد کمی آئی ہے جو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ خطرناک تجارتی خسارہ ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ان تین ماہ کے دوران پاکستان میں 761 ملین ڈالر کی مشینری درآمد کی گئی تھی جو گزشتہ سال 566 ملین ڈالر تھی اس مشینری میں 50 فیصد مشینری توانائی کے منصوبوں میں استعمال ہونے والے پرزے شامل تھے ۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے زراعت کی ترقی سے ملک کی ترقی ہو گی لیکن ان تین ماہ کے دوران شعبہ زراعت کے لئے درآمد کی گئی مشینری میں 50 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ ملک میں زراعت کی ترقی کم ہو رہی ہے ۔ تین ماہ میں ایک ارب 20 کروڑ روپے یعنی 113 ملین ڈالر کے موبائل فون درآمد کئے گئے ہیں ۔ پاکستان میں ان تین ماہ کے دوران ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پٹرو ل ‘ ڈیزل ‘ فرنس آئل وغیرہ درآمد کیا گیا ہے ۔ ملک میں ملیں بند ہونے کے نتیجہ میں پاکستان میں تین ماہ کے دوران 304 ملین ڈالر کی بسیں ‘ کاریں ‘ ٹرک درآمد کئے گئے ہیں ۔ ماہرین اقتصادیات نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال برقرار رہی تو ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا ۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ درآمدات کی گئی مالیت کی مشینری کے اوسط سے درآمدی ڈیوٹی کم اکٹھی ہوئی ہے ۔