دوحا(مانیٹرنگ ڈیسک)قطر اپنی تجارت اور درآمدات میں خلیج کے عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ قطرکی وزارت ترقی ومنصوبہ بندی کے مطابق قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان 2016ء کے دوران تجارتی تبادلہ.. قطر اور عرب ممالک کے درمیان مجموعی تجارتی تبادلے کے 84فیصد کے قریب ہے۔ 2016ء میں قطر اور عرب ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے
کی مجموعی مالیت تقریبا 45 ارب قطری ریال تھی جس میں خلیجی ممالک اور قطر کے درمیان تبادلے کی مالیت 37.9 ارب قطری ریال رہی۔مذکورہ قطری وزارت کی معلومات کے مطابق قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے میں امارات اور سعودی عرب کا حصہ تقریبا 82فیصد ہے جب کہ قطر اور عرب ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے میں امارات اور سعودی عرب کا حصہ 69 فیصدہے۔قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے میں کویت تقریبا 7 فیصدکے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد بحرین اور سلطنت عمان دونوں 5% کے ساتھ چوتھی پوزیشن رکھتے ہیں۔گزشتہ برس قطر اور دنیا بھر کے ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 324 ارب قطری ریال رہا جس میں 14فیصد عرب ممالک اور 12فیصد خلیجی ممالک کا تھااوراب بارڈرسیل ہونے کے بعد قطرکی درآمدات اوربرآمدات میں بہت زیادہ کم اورزیادتی ہوگی جس سے قطری معیشت کوشدیددھچکالگے گا۔۔واضح رہے کہ سعودی عرب سمیت چار اسلامی ممالک نے گزشتہ روزقطر کا بارڈر سیل کردیا ہے جس کے بعد قطر میں خوراک بحران پیداہونے کاخدشہ ہے اوراب شہریوں نے خوراک کی پریشانی سے نمٹنے کےلئے ملک بھرکے بازاروں میں بنیادی ضروریات کی اشیاکی خریداری عروج پرپہنچ گئی ہے ۔قطری شہری خوراک کوسٹاک کرنے میں مصروف ہیں اوران اشیامیں دودھ
،چاول ، آٹا، انڈے ، ڈبل روٹی ، پانی ، گروسری اور دیگر سامان شامل ہے۔عالمی او رقطری میڈیا نے شہریوں کی خریداری کرنے کی تصاویر لی ہیں جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں اوراب قطرمیں سب سے بڑی بحث خوراک ہے اورقطرکے شہری حوالے سے پریشانی کاشکارہیں اوربازاروں میں بارڈرسیل ہونے کی وجہ سے قطرکے بارڈرپرٹرکوں کوروک دیاگیاہے جس سے قطرمیں چندروزمیں خوراک کابحران شدیدہوسکتاہے ۔