اسلام آباد ( آئی این پی ) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے ایک بڑے بروکر ہاؤس کے خلاف سٹاک مارکیٹ کے حصص کے لین دین اور قیمتوں میں ہیر پھیر کرنے پر فوجداری مقدمہ دائر کر دیا ۔ایس ای سی پی کے مطا بق تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ بروکر ہاوس اور اس کے چند صارفین ، سال دو ہزار چودہ اور دو ہزار پندرہ کے دوران مختلف سکرپٹ میں مصنوعی پیشکش جاری کر کے قیمتوں میں ہیر
پھیر کرنے میں ملوث رہے۔ یہ سرمایہ کار ان مخصوص حصص کی خریداری یا فروخت کے لئے آڈر جاری کرتے اور ٹریڈ مکمل ہونے سے پہلے ہی اپنا آ ڈر منسوخ کر دیتے۔ اس سرگرمی کے لئے بھی انہوں نے وقت مقرر کر رکھے تھے مارکیٹ بند ہونے سے قبل مخصو ص حصص کی خریداری کے لئے بڑی تعداد میں ؤڈر جاری کرتے۔ ان کے اس عمل سے ان حصص کے لئے مصنوعی طلب پیداہوتی اور قیمت میں اضافہ ہو جاتا۔یہ جاننا ضروری ہے کہ مارکیٹ میں ہیر پھیر کرنا ایک جرم ہے جس کی وضاحت سکیورٹیز ایکٹ 2015 کی شق نمبر 133 میں کی گئی ہے۔ ایس ای سی پی کی جانب سے دائر کی جانے والی یہ ایک بڑا مقدمہ ہے اور کمیشن کا ادارہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔مارکیٹ بند ہونے سے قبل مخصو ص حصص کی خریداری کے لئے بڑی تعداد میں ؤڈر جاری کرتے۔ ان کے اس عمل سے ان حصص کے لئے مصنوعی طلب پیداہوتی اور قیمت میں اضافہ ہو جاتا۔یہ جاننا ضروری ہے کہ مارکیٹ میں ہیر پھیر کرنا ایک جرم ہے جس کی وضاحت سکیورٹیز ایکٹ 2015 کی شق نمبر 133 میں کی گئی ہے۔ ایس ای سی پی کی جانب سے دائر کی جانے والی یہ ایک بڑا مقدمہ ہے اور کمیشن کا ادارہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔