اسلام آباد (این این آئی) پلاننگ کمیشن کے حکام نے کہاہے کہ گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے چینی مصنوعات کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کا خواب حقیقت میں تبدیل ہورہاہے ۔پلاننگ کمیشن کے حکام نے بتایاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت ملک میں مواصلات کے شعبے میں خطیر سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ملک میں 12 ہزار کلومیٹر طویل سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ اس شعبہ میں 33 ارب ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی گنجائش ہے۔
گذشتہ دو سال کے دوران سڑکوں کے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر و ترقی کیلئے 9.5 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کام جاری ہے جو آئندہ تین سال تک مکمل کر لیا جائے گا ۔ اس منصوبے کے تحت تین سال کے دوران 1300 کلومیٹر طویل موٹرویز بنائے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ این 85 شاہراہ گوادر بندرگاہ کو سوراب۔کوئٹہ کے قریب نیشنل ہائی وے نیٹ ورک این 25 اورملک کے دوسرے حصوں سے ملانے پر کام مکمل ہو گیاجس کا باضابطہ افتتاح وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کیاہے ، یہ منصوبہ افغانستان اور وسطی ایشیا کے دوسرے ملکوں کے لئے گوادر تک رسائی کا مختصر ترین راستہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء کے ملکوں کے روابط کے استحکام کیلئے کام کر رہا ہے جبکہ سی پیک کے تحت بلوچستان پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اس کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے کیلئے کام کیا جا رہا ہے جس سے ملک میں ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ سڑکوں اور موٹرویز کے موجودہ نیٹ ورک کی بہتری کیلئے کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالہ سے پورے ملک میں مساوی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے، حال ہی میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیالکوٹ تا لاہور موٹروے کا افتتاح کیا جبکہ ملتان، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان کا منصوبہ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ ملک میں سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی اور بہتری سے ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں ایک تا 1.5 فیصد کا اضافہ ہو گا
جبکہ ملک میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے تحت گوادر کی بندرگاہ کو ملک کے تمام شہروں کے ساتھ سڑک کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے اور اس وقت ملک میں موٹرویز کے 13 منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔