جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے قرضے اتارنے کاانوکھاطریقہ دریافت کرلیا،گھاپھراکربوجھ عوام پربڑھنے لگا

datetime 26  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)حکومت کا قرضوں کے حصول کے لیے شیڈول بینکوں پر انحصار کم ہو گیا ہے جبکہ بجٹ خسارے اور شیڈول بینکوں کو قرضوں کی واپسی کا تمام بوجھ اسٹیٹ بینک کو برداشت کرنا پڑرہا ہے، حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض لے کر شیڈول بینکوں کے قرضے لوٹارہی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بینکنگ سسٹم سے حکومت کو قرضوں کے اجرا میں اضافہ ہوا ہے،

جولائی سے دسمبر 2016کے دوران بینکاری نظام سے حکومت نے 280 ارب 45کروڑ 50لاکھ روپے کے قرضے حاصل کیے جس کے بعد بینکاری نظام سے حاصل کردہ حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم 8390ارب روپے تک پہنچ گیا، اس عرصے کے دوران حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 913ارب 61کروڑ 30لاکھ روپے کے نئے قرضے حاصل کیے جس کے بعد اسٹیٹ بینک سے حاصل کردہ قرضوں کی مالیت 2367ارب 88کروڑ 60لاکھ روپے تک پہنچ گئی، جون سے دسمبر 2016کے دوران حکومت کے شیڈول بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں کی مالیت 633ارب 15کروڑ 80لاکھ روپے کم ہوکر 6022ارب 15کروڑ روپے کی سطح پر آگئی۔واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حکومت نے بینکاری نظام سے 90 ارب 68کروڑ 10لاکھ روپے کے نئے قرضے حاصل کیے تھے، گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران اسٹیٹ بینک سے لیے گئے حکومتی قرضوں میں500ارب 40 کروڑ روپے کی کمی ہوئی تھی جبکہ شیڈول بینکوں سے لیے گئے قرضوں میں 591ارب 8کروڑ روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔کومت کا قرضوں کے حصول کے لیے شیڈول بینکوں پر انحصار کم ہو گیا ہے جبکہ بجٹ خسارے اور شیڈول بینکوں کو قرضوں کی واپسی کا تمام بوجھ اسٹیٹ بینک کو برداشت کرنا پڑرہا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…