اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ اسلام ائیرپورٹ کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے جس کا نوٹس لیا جائے۔منصوبہ میں تاخیر سے دیگر مسائل کے علاوہ اخرابات بھی بڑھ رہے ہیں۔
مئی کے مہینے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا تھا کہ پچیس دسمبر2016 تک ائیرپورٹ کی تعمیر کا کام مکمل ہو جائے گا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف 14 اگست 2017 کو افتتاح کا اعلان کر چکے ہیں جس پر عمل درامد مشکل ہے۔ ڈ
اکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس منصوبہ کے لئے سڑکوں، واٹر سپلائی اور ٹریٹمنٹ پلانٹ سمیت متعدد معاملات تاخیر کا شکار ہیں۔اس منصونہ کو پانی کی فراہمی کیلئے ایک ڈیم بنانے کا منصوبہ تھا جو ابھی کاغذات میں ہے جبکہ پانی فراہم کرنے والی مجوزہ پائپ لائن کی تعمیر شروع نہیں کی جا سکی ہے کیونکہ ابھی تک اسکاٹینڈر ہی جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر مغل نے کہا کہ منصوبہ کے کنسلٹنٹ اور ٹھیکہ دار میں اختلافات کی وجہ سے متعدد کام التورا کا شکار ہو گئے ہیں اور اگر متعلقہ حکام نے فوری مداخلت نہ کی تو منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہو جائے گا اور چودہ اگست 2017 کو اس کا افتتاح کرناممکن نہیں ۔