پیرس(آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں غربت کی شرح 60 سے کم ہو کر 29 فیصد پر آ گئی ہے اورحکومتی اقدامات سے زر مبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، 3 سال میں ٹیکس وصولی میں 60 فیصد ‘ ٹیکس ادا کرنے والوں میں 25 فیصد اضافہ ہوا، حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے، غیر رسمی معیشت کی حوصلہ شکنی کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں، پاکستان ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے والا تیسرا ملک ہے۔
فرانس کے معروف اخبار لبریشن کو انٹرویودیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان نے ملک میں سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو وسعت دی ہے۔ ملک میں غربت کی شرح 60 سے کم ہو کر 29 فیصد پر آ گئی ہے۔انھوں نے کہاکہ حکومتی اقدامات سے زر مبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ زر مبادلہ کے ذخائر پانچ ماہ کی برآمدات کے لئے کافی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ مورگن سٹینلے نے پاکستانی مارکیٹ کو ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دیا ہے۔ 3 سال میں ٹیکس وصولی میں 60 فیصد ‘ ٹیکس ادا کرنے والوں میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔انھوں نے کہاکہ پاکستان ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے والا تیسرا ملک ہے۔ حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے ۔ حکومت نے غیر رسمی معیشت کی حوصلہ شکنی کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں۔
پاکستان سٹاک ایکس چینج تین سے ایک میں ضم ہو چکی ہے ۔پاکستان نے او جی پی کے عمل میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے ۔ہم او ای سی ڈی کے بھی ممبر بن جائیں گئے ۔انھوں نے کہاکہ پاکستان فی الحال ترقی پر توجہ دے رہا ہے ،پاکستان نے رسمی معیشت کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے گزشتہ بجٹ میں بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں۔ٹیکس نا دہندہ کو بنک ٹرانزیکشن منتقلی ،جائیداد اور دیگر لین دین پر زیادہ چارجز ادا کرنے پڑتے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہاکہ ہم نے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے ۔انھوں نے کہاکہ گزشتہ فنانس بل میں زرعی شعبے کو بہت زیادہ مراعات دی گئی ہیں۔موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سیلاب کے سنگین خطرات کا سامنا ہے ،سیلاب کو روکنے کیلئے ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں ،ہم نے نیشنل ڈیزاسٹر فنڈ تشکیل دیا ہے ۔اسحاق ڈار نے کہاکہ 25000میگاواٹ بجلی کے منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں۔گوادر ایک قدرتی سمندری بندرگاہ ہے جس میں بھاری جہاز لنگر انداز ہوسکتے ہیں