کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی حکومت نے قرضے لینے کاایک نیاریکارڈقائم کردیاہے اورپاکستان کامالیاتی خسارہ صرف تین ماہ میں 110ارب روپے تک پہنچ گیاہے ۔پاکستان کا جولائی سے ستمبر کے دوران مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 1 اعشاریہ 3 فیصد رہا ، 110 ارب روپے کے خسارے کو پورا کرنے کے لئے حکومت قرض کے دلدل میں مسلسل ڈوب رہی ہے ۔
رواں مالی سال کے صرف تین ماہ کے دوران حکومت نے 300 ارب روپے کے نئے قرض لئے ۔ وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2017 کے ابتدائی تین ماہ میں دفاعی اخراجات 3 فیصد اضافے سے 151 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ اسی عرصے کے دوران اندرونی اور بیرونی قرضوں اور سود کی ادائیگی کی مد میں 414 ارب روپے جاری کیے گئے ۔ معاشی تجزیہ کاروں نے حکومت کوتجویز دی ہے کہ بیرونی قرضوں کے انحصارسے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے حکومت کوٹیکس وصولی کاہدف پوراکرنے کےلئے بڑی مچھلیوں پرہاتھ ڈالناچاہیے بجائے کہ بیرونی قرض یااندرونی قرض لے کرنظام حکومت چلایاجائے ۔