اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں سیزن کے دوران1.6 ملین ٹن آم کی پیداوار متوقع ہے جبکہ موجودہ سیزن کیلئے آم کا برآمدی ہدف ایک لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے جس سے75 ملین ڈالر سے زائد کا قیمتی زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔آم کے حالیہ برآمدی سیزن کے دوران سعودی عرب،یو اے ای ،مشرق وسطیٰ ،ہانگ کانگ ،سنگاپور،ملائیشیا،کینیڈا ،یورپ اور سکینڈے نیویا کے ممالک کو آم کی برآمد پورے عروج پر ہیں جبکہ جنوبی افریقہ ،جاپان ،امریکا ،روس اور آسٹریلیا وغیری کی نئی منڈیوں میں بہتر رسائی کیلئے جامع اقدامات کئے جارہے ہیں۔ گلوبل ٹریڈنگ کے چیف ایگزیکٹو احمد بلال نے کہا ہے کہ گزشتہ سال آم کا برآمدی ہدف حاصل نہیں کیا جاسکا تھا کیونکہ آم کی مقامی پیدوار کم ہوئی تھی جس کی وجہ سے صرف 72 ہزار ٹن آم برآمد کیا جاسکا لیکن توقع ہے کہ رواں سال بھر پور پیداوار کے باعث آم کا برآمدی ہدف با آسانی حاصل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لکڑی کی پیٹیوں کی بجائے گتے کے ڈبوں میں پھلوں اور سبزیوں کی پیکنگ کے حالیہ فیصلہ سے بھی ملکی برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف پھلوں اور سبزیوں کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ برآمدی مصنوعات کی بہتر قیمتیں بھی ملیں گی۔احمد بلال نے کہا کہ حالیہ سیزن کے دوران آم کی برآمدات کا حجم75 ملین ڈالر سے بڑھنے کی توقع ہے جس سے قیمتی زرمبادلہ کے حصول سے ملکی معیشت کے استحکام میں مدد ملے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں