اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے تیل کی ترسیل کیلئے گوادر سے کاشغر تک پائپ لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے اور 2017 ء4 تک اس منصوبے پر کام شروع کردے گا ،یہ منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات میں ایک اور بڑی پیش رفت ہوگی۔پراجیکٹ کی تکمیل پانچ سال میں ہوگی جس کے بعد مشرق وسطیٰ کے تیل کی چین تک ترسیل میں آسانی ہوجائیگی۔ چین اپنی تیل کی درآمدات کا 17 فیصد اس پائپ لائن سے حاصل کریگا۔
پراجیکٹ کیلئے فنڈز کی فراہمی چینی حکومت اور فرنٹیئر ورک آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کریگی۔ تفصیلات کے مطابق یہ منصوبہ بھی چین کے سلک روٹ کی بحالی کے منصوبے کا حصہ ، پائپ لائن سلک روٹ کے پرانے راستے پر ہی لگائی جائے گی۔ سلک روٹ ایف ڈبلیو او نے تعمیر کی ہے اور چینی پائپ لائن منصوبے کے ذریعے اسے بہتر انداز میں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ا یف ڈبلیو او نے اس حوالے سے متعلقہ وزارت کو پریزینٹیشن بھی دی ہے۔ منصوبے کی لمبائی روٹ اور لاگت کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ گوادر خلیج فارس کے قریب ہے۔ جہاں سے روزانہ 17 ارب بیرل خام تیل کے ذخائر روزانہ گزرتے ہیں۔ 3000 کلومیٹر طویل راہداری گوادر کو کاشغر کے ساتھ ملائے گا۔ سڑک، ریلوے لائن اور پائپ لائن کے ذریعے اشیاء4 کی ترسیل چین کو ہوسکے گی۔
داچائنیز اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی(سی او پی ایچ سی) نے 2013 میں 40 سال کیلئے گوادر پورٹ کا کنٹرول سنبھالا تھا۔خیال رہے چین ان دنوں ہر روز 60 لاکھ بیرل آئل مختلف ممالک سے سمندری راستے کے ذریعے درآمد کررہا ہے اور مجوزہ پائپ لائن منصوبہ اسکا 17 فیصد آئل کی ترسیل میں کام آسکے گا۔ گوادرپورٹ سے چین میں اشیاء4 کی ترسیل کا سمندری راستہ 2500 کلومیٹر کم ہوجائیگا اور گوادر سے کاشغر کا راستہ 2800 کلومیٹر کم ہوگا کیونکہ کاشغر کا شنگھائی پورٹ سے فاصلہ 4500 کلومیٹر ہے۔ اس طرح سی پیک منصوبے سے چین کو وقت کے ساتھ لاکھوں ڈالرز کی بھی بچت ہوگی۔ چینی گوادر میں بڑا انڈسٹریل پارک تعمیر کرینگے جہاں آئل سٹی اور پٹرولیم ریفائننگ زون بھی قائم کئے جائیں گے۔
سی پیک کے بعد چین کا پاکستان میں ایک اورحیران کن منصوبہ‘ اب کبھی پاکستان اور چین میں پٹرول کی کمی نہیں ہوگی
13
جون 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں