منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

ڈالر کے طلب گار غائب،قیمت گر گئی

datetime 28  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) ایکسچینج کو جاری کردہ 16 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نوٹسز واپس لینے کے فیصلے سے ہفتے کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے طلب گار غائب رہے۔ جبکہ ڈالر کے فاضل ذخائر 80 فیصد تک پہنچنے سے امریکی ڈالر کی قدر 106 روپے سے گھٹ کر 105.40 کی سطح پر آگئی۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں فوری کمی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بروقت فیصلے کے مرہون منت ہے جنہوں نے FBR کی جانب سے دہرے ٹیکس کی نشاندہی پر فوری ہدایات جاری کرتے ہوئے پاکستانی روپیہ کو استحکام بخشا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ مالی سال 2016-17 کے وفاقی بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کے علاوہ دیگر ترغیبات کا بھی اعلان کیا جائے گا تاکہ غیرقانونی چینل سے ترسیلات زر کی آمد ورفت کا مکمل خاتمہ ہوسکے اور صرف قانونی چینلز کے ذریعے ورکرر یمیٹنس کا حجم دوگنا ہوسکے۔ ملک محمدبوستان نے بتایا کہ وزیرخزانہ کے اس بروقت اقدام سے فری مارکیٹ میں 3 ہفتوں سے جاری خوف وہراس کی فضا ختم ہوگی اور ڈالر کی ڈیمانڈ 100 فیصد گھٹ کر 20 فیصد تک محدود ہوگئی ہے۔ آئندہ بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو ٹیکس سے استثنیٰ کے اعلان سے پاکستانی روپیہ کی قدر مزید مستحکم ہوگی جبکہ آنے والے ہفتے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی واقع ہوگی۔ ملک محمدبوستان نے کہا کہ وفاقی حکومت مقامی ایکسچینج مارکیٹوں کو دنیا کی 400 منی ٹرانسفر کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت داری کے معاہدوں کی اجازت دے تو انٹر بینک مارکیٹ میں نہ صرف زرمبادلہ کی طلب میں کمی واقع ہوگی بلکہ 25 سے 30 ہزار خاندانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھل جائیں گے جبکہ ایکسچینج کمپنیوں کی ترسیلات زر کی موجودہ 5 ارب ڈالر کا حجم بڑھ کر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں نے گزشتہ 6 سال کے دوران 10 ارب امریکی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں سرنڈر کیے جس سے حکومت پاکستان کو 60 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی اور ڈالر ودیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام ملا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ FBR سمیت تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز اس شعبے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرضروری ٹیکسوں کے نفاذ اور نوٹسز کے اجراء سے گریز کریں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں کو SRB کے جاری کردہ 16 فیصد سیلز ٹیکس کے نوٹسز واپس لینے کی ہدایت کریں تاکہ سندھ میں قائم ایکسچینج کمپنیوں کی خدمات کا معیار بہتر ہوسکے اور SRB سیلز ٹیکس نوٹسزکی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…