جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈالر کے طلب گار غائب،قیمت گر گئی

datetime 28  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) ایکسچینج کو جاری کردہ 16 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نوٹسز واپس لینے کے فیصلے سے ہفتے کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے طلب گار غائب رہے۔ جبکہ ڈالر کے فاضل ذخائر 80 فیصد تک پہنچنے سے امریکی ڈالر کی قدر 106 روپے سے گھٹ کر 105.40 کی سطح پر آگئی۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں فوری کمی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بروقت فیصلے کے مرہون منت ہے جنہوں نے FBR کی جانب سے دہرے ٹیکس کی نشاندہی پر فوری ہدایات جاری کرتے ہوئے پاکستانی روپیہ کو استحکام بخشا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ مالی سال 2016-17 کے وفاقی بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کے علاوہ دیگر ترغیبات کا بھی اعلان کیا جائے گا تاکہ غیرقانونی چینل سے ترسیلات زر کی آمد ورفت کا مکمل خاتمہ ہوسکے اور صرف قانونی چینلز کے ذریعے ورکرر یمیٹنس کا حجم دوگنا ہوسکے۔ ملک محمدبوستان نے بتایا کہ وزیرخزانہ کے اس بروقت اقدام سے فری مارکیٹ میں 3 ہفتوں سے جاری خوف وہراس کی فضا ختم ہوگی اور ڈالر کی ڈیمانڈ 100 فیصد گھٹ کر 20 فیصد تک محدود ہوگئی ہے۔ آئندہ بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو ٹیکس سے استثنیٰ کے اعلان سے پاکستانی روپیہ کی قدر مزید مستحکم ہوگی جبکہ آنے والے ہفتے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی واقع ہوگی۔ ملک محمدبوستان نے کہا کہ وفاقی حکومت مقامی ایکسچینج مارکیٹوں کو دنیا کی 400 منی ٹرانسفر کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت داری کے معاہدوں کی اجازت دے تو انٹر بینک مارکیٹ میں نہ صرف زرمبادلہ کی طلب میں کمی واقع ہوگی بلکہ 25 سے 30 ہزار خاندانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھل جائیں گے جبکہ ایکسچینج کمپنیوں کی ترسیلات زر کی موجودہ 5 ارب ڈالر کا حجم بڑھ کر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں نے گزشتہ 6 سال کے دوران 10 ارب امریکی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں سرنڈر کیے جس سے حکومت پاکستان کو 60 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی اور ڈالر ودیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام ملا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ FBR سمیت تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز اس شعبے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرضروری ٹیکسوں کے نفاذ اور نوٹسز کے اجراء سے گریز کریں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں کو SRB کے جاری کردہ 16 فیصد سیلز ٹیکس کے نوٹسز واپس لینے کی ہدایت کریں تاکہ سندھ میں قائم ایکسچینج کمپنیوں کی خدمات کا معیار بہتر ہوسکے اور SRB سیلز ٹیکس نوٹسزکی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…