لاہور(نیوزڈیسک)لاہور سمیت ملک بھر میں ایمنسٹی اسکیم بالکل ناکام ہوگئی ہے ایف بی آر بہت کم تارجروں کو ٹیکس نیٹ میں لا سکا ، ٹیکس نیٹ نہ بڑھنے کی وجہ حکومت اور تاجربرادری میں ودہولڈنک ٹیکس کا تنازع ہے تاہم وفاقی حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی تاجروں نے دو ماہ میں 73 ارب روپے کا کالا دھن سفید کردیا اپوزیشن جماعتوں کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پرشدید تنقید، ایف بی آر سے بریفنگ طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں تیسری مرتبہ توسیع کردی ہے۔ یکم فروری سے شروع ہونیوالی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے 31 مارچ تک سات ہزار چھ سو پچانوے تاجروں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں اور 73 ارب روپے سے زائد کا کالا دھن سفید کرا لیا ہے قومی خزانے کو صرف 73 کروڑ روپے کا ٹیکس موصول ہو سکا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 30 اپریل تک جاری رہے گی اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ٹیکس دائرہ کار بڑھانے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت تاجروں کو ایک فیصد معمولی ٹیکس کے ذریعے 50 کروڑ روپے کا کالا دھن سفید کرنے کی اجازت دی گئی ہے ایف بی آر کے چیئرمین نثار خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 10 لاکھ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا دعویٰ کیا تھا جو پورا نہیں ہوسکا ۔