جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

چینی سرماےہ کاروں کو ریزیڈنس کارڈ فراہم کئے جائیں ‘ شاہ فیصل آفریدی

datetime 29  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( نیوز ڈیسک)پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے حکومت پاکستان کو تجویز پیش کی ہے کہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چینی سرماےہ کاروں کو ریزیڈنس کارڈ فراہم کئے جائیں ،اس حوالے سے شاہ فیصل آفریدی نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین کو ایک خط کے ذریعے اس معاملے پر جلد فیصلے کی اپیل بھی کی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ چین سے آنے والے تجارتی وفود سے مسلسل ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں ۔مذکورہ وفود پاکستان میں سیر و تفریح کیلئے نہیں بلکہ خالصتاََ سرماےہ کاری کے ارادے سے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین جواینٹ چیمبر چینی اور مقامی سرمایہ کاروں کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کیلئے میچ میکنگ کا کا م انجام دے رہا ہے۔ لیکن میچ میکنگ کے عمل کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے چینی تاجروں اور سرمایہ کاروں کا پاکستان میں زیادہ مد ت کیلئے قیام بے حد ضروری ہے۔انہوں نے بتاےا کہ سرماےہ کاری کے آغاز کے بعد چینی سرمایہ کاروں کی بنےادی کوشش ےورپی ممالک کی طرز پر رہائشی کارڈ کا حصول ہوتی ہے جس کی بنا پر ےہ لوگ پاکستان میں ایک سال کے بجائے پانچ سال تک رہائش پذیر رِہ سکتے ہیں جس سے کہ کاروباری معاملات رواں رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم ضرورت کے پیش نظر پاکستان میں چینی سرماےہ کاروں کےلئے آسان ضوابط اور کاروبار دوست پالیسےوں کے ساتھ رہائشی کارڈ ز کا اجراءبھی اشد ضروری ہے ۔فیصل آفریدی نے موجودہ اقتصادی مشکلات اور سےاسی دباﺅ کی صورتحال میں کاروباری سرگرمےوں اور سرما یہ کاری کے فروغ کےلئے داخلی پالیسےوں اور طریقہ کار کی تشکیل نوکرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان میں کارپوریٹ امیگریشن ،آرام دِہ ٹیکس قوانین اور سازگار معاہدوں کو عمل میں لاےا جائے ےا پھر سرماےہ کاری پروگراموں کے تحت انویسٹرز کو خصوصی شہریت فراہم کرنے کی پالیسی وضع کی جائے۔پاک چین جوائنٹ چیمبر کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ رہائشی کارڈ کی سہولت ممکنہ سرماےہ کاروں کو اعتما د فراہم کرے گی اور کارڈ ہولڈرز قدرتی طور پر ائیر پورٹ سیکےورٹی ،پروٹوکول،مخصوص لائسنسوں کے حصول اور صنعتی زمین کی خریداری سمیت دیگر اضافی فوائد کےلئے اہل ہو جائیں گے۔شاہ فیصل آفریدی نے واضح کےا کہ شہریت بذریعہ سرمایہ کار ی ترقی ےافتہ ممالک کی جانب سے متعارف کردہ ایک جدید تصور ہے جو کہ دنےا بھر میںکاروبار کے فروغ کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ پاکستان میں اقتصادی شہریت کی پالیسی کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ امیگریشن کو بھی ملا لیا جائے اور اس سلسلے میںچینی سرماےہ کاروں کو خصوصی ترجیح دی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…