کراچی(نیوز ڈیسک ) ملک کے اقتصادی محاذ پر مثبت اطلاعات نے روپے کی قدرکودوبارہ مستحکم کرنا شروع کردیا ہے۔ مثبت اشاریوں کی وجہ سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں 4 ماہ کے وقفے کے بعد امریکی ڈالر کی قدر106 روپے سے گھٹ کر105.70 روپے کی سطح پر آگئی، بدھ کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں10 پیسے کی مزید کمی ہوئی جبکہ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدرملک بوستان نے معاشی بہتری کے تناظر میں ڈالر کی قدر مزید کم ہونے کی پیشگوئی کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی دسمبر 2015 میں ایسوسی ایشن کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کوبتدریج مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے بعد مشترکہ حکمت عملی کی بدولت مثبت نتائج رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، افراط زر کی شرح10 سال کی کم ترین سطح پر آنے، توانائی بحران بتدریج کم ہونے اورگورنراسٹیٹ بینک اشرف محمودوتھرا کی کارپوریٹ سیکٹرمیں سرپلس سرمائے کی دستیابی کے علاوہ مستقبل میں کوئی بحران نظر نہ آنے کی پیشگوئی امریکی ڈالر کی تنزلی کا سبب بن رہی ہے۔ ایک سوال پر ملک بوستان نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی ڈیمانڈ اب قابل ذکر نوعیت کی نہیں رہی اور بہت جلد امریکی ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوگی اور اگلے مرحلے میں ڈالر کی قدر گھٹ کر105 روپے سے بھی گرجائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں