کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے باوجود غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی کا سامنا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 8ماہ کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری 52.5فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،جولائی سے فروری تک مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 88کروڑ 52 لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 1ارب 86کروڑ 40لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔گزشتہ8 ماہ میں غیرملکی نجی سرمایہ کاری 54.9 فیصد کمی سے 40کروڑ55لاکھ ڈالر جبکہ غیرملکی پبلک انویسٹمنٹ 50.3 فیصد کمی سے 47کروڑ 97لاکھ ڈالر رہی۔اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)میں 4.8فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ایف ڈی آئی کی مالیت 75کروڑ9لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 71کروڑ 62لاکھ ڈالر تھی، اس عرصے میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں بھی نمایاں کمی ہوئی۔8ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان سے 34 کروڑ 54لاکھ ڈالر کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری نکال لی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 18کروڑ 22لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔ اعدادوشمار آئل اینڈ گیس اور پاور سیکٹرز غیرملکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، 8 ماہ کے دوران بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں 36کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ۔جن میں سے 7کروڑ 59لاکھ ڈالر تھرمل پاور، 4کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہائیڈل اور 24کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کیلیے کی گئی، تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں میں 21کروڑ 44لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، ٹیلی کمیونیکیشن 7کروڑ 41لاکھ، ٹرانسپورٹ 2کروڑ، تعمیرات 3کروڑ 44لاکھ ، مشروبات 5کروڑ 78لاکھ، کیمیکلز 5کروڑ 23لاکھ اور پرسنل سروسز کے شعبے میں 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، اس دوران جن شعبوں سے سرمائے کے انخلا کا رجحان رہا ان میں پٹروکیمیکلز، فوڈز، میٹل پروڈکٹس، آئی ٹی سروسز اور فنانشل سیکٹر شامل ہیں۔