ٹیکس ایمنسٹی سکیم کالا دھن سفید کرنے کیلئے نہیں تاجروں کو سہولت کیلئے دی،اسحاق ڈار

9  مارچ‬‮  2016

ملتان (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کالا دھن سفید کرنے کیلئے نہیں تاجروں کو سہولت کیلئے دی،گزشتہ مالی سال کے دوران دہشت گردی کے خاتمے پر 45ارب روپے خرچ کئے گئے ،آئندہ بجٹ میں ایس آر اوز مکمل طور پر ختم کر دیں گے، سستی ایل این جی حاصل کرنے کیلئے قطر کو اپنی شرائط پر آمادہ کیا،وزیراعظم نواز شریف کے وژن اور ٹیم کی کارکردگی سے معیشت درست راستے پر گامزن ہو چکی، معتبر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت میں ترقی کا اعتراف کیاہے ٗ2018 میں 10ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو گی گزشتہ دو حکومتوں نے 12ہزار ارب روپے کے قرضے لئے ٗسٹیٹ بینک کے پاس ساڑھے 15ارب ڈالر کے ذخائر ہیں، فائلرز سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، ٹیکس اداروں کو تاجر دوست، ایف بی آر کو فرینڈلی بورڈ آف ریونیو میں تبدیل کیا،22 معتبر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت میں ترقی کا اعتراف کیا، پاک چین اقتصادی راہداری ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریگی ٗ 2017ء کے آخر تک نیلم جہلم منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔وہ بدھ کو یہاں ایوان صنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ انتخابات سے پہلے ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے روڈ میپ دیا، مسلم لیگ (ن) کا منشور 4ایز پر مشتمل تھا جن پر کام کیا جا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک کو بہت سے مسائل کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے میں بتدریج کمی لائی جا رہی ہے، معیشت، تعلیم ،توانائی اور سیکیورٹی یہ چار مسلم لیگ(ن) کے منشور کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے چیلنج کا سامنا ہے، رواں سال انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 53لاکھ ہو جائے گی، بجٹ خسارے میں بتدریج کمی لائی جا رہی ہے، 22 معتبر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت میں ترقی کا اعتراف کیا، چار ماہ سے زائد کی درآمدات کیلئے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں، رواں سال بجٹ خسارہ 4.3 فیصد تک لے آئیں گے، وسائل میں کمی کے باوجود 341 ارب روپے کا زرعی پیکج دیا، کسی بھی قیمت پر ملک سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکیں گے، گزشتہ مالی سال دہشت گردی کے خاتمے پر 45ارب روپے خرچ کئے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا تھا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی باوقار واپسی کو یقینی بنائیں گے، محصولات میں اضافے میں تاجر برادری کا کلیدی کردار ہے، ٹیکسوں کی وصولی میں 33فیصد بہتری آئی ہے، اصلاحات کی بدولت ٹیکس میں ترقی 3.38فیصد سے بڑھ کر 18فیصد ہو گئی ہے، مثبت پالیسیوں کے ذریعے ملک میں مالیاتی نظم و ضبط واپس لایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں سال محصولات ہدف 3100ارب روپے تک لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں ترقیاتی پروگراموں میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی، اب تک پیش کئے جانے والے تمام بجٹ میں وزیراعظم کا صوابدیدی فنڈ زیرو رہا،ترقیاتی پروگراموں کیلئے حکومت نے فراخدلی سے فنڈ فراہم کئے، کبھی پاکستان 1200میگاواٹ کی فاضل بجلی پیدا کر رہا تھا، ترقیاتی بجٹ 2سال میں 300ارب روپے سے بڑھا کر700ارب روپے کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، ملک میں امن و امان سرمایہ کاری کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں ترقی کی شرح نمو کو 7فیصد تک لے کر جانا ہے، شرح نموں بہتر ہونے سے عوام کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی، ماضی میں افراط زر کی وجہ سے غربت میں اضافہ ہوا،ملک کی 60فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوئی، انکم سپورٹ پروگرام 40ارب روپے سے 105ارب روپے تک بڑھا دیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج کو ضم کیا جس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں، شرح نمو میں اضافہ ہمارا اگلا ہدف ہے، شرح نموکے اضافے سے روزگاری کے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی، مالیاتی اصلاحات جاری ہیں، پاکستان 2050 میں دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت ہو گا،عدم استحکام کی شکار پاکستانی معیشت کو دو سال میں مستحکم بنایا ہے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی 2013 میں حکومت سنبھالنے سے پہلے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا، کئی برسوں سے درپیش گردشی قرضے کا مسئلہ حل کیا، بینک کا پالیسی ریٹ چالیس سال کی کم ترین سطح پر آ گیا، گزشتہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے اور توانائی منصوبوں پر توجہ نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر لئے جبکہ 5ارب ڈالر واپس کئے،بجلی کی پانچ ہزار میگاواٹ کی کمی پوری کرنے کیلئے جامع پالیسی تشکیل دی ہے۔انہوں نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام 40 ارب سے بڑھاکر 105ارب کردیا گیا ہے، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ، ملک میں امن و امان سرمایہ کاری کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، گزشتہ مالی سال دہشت گردی کے خاتمے پر 45ارب روپے خرچ کئے۔ وزیراعظم نواز شریف کے وڑن اور ٹیم کی کارکردگی سے معیشت درست راستے پر گامزن ہے،2018 میں 10ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو گی، آئندہ بجٹ میں ایس آر اوز مکمل طور پر ختم کر دیں گے، سستی ایل این جی حاصل کرنے کیلئے قطر کو اپنی شرائط پر آمادہ کیا، توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے، بینک کا پالیسی ریٹ 40سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے، معاشی نظام میں مزید بہتری بنانے کیلئے تاجر برادری تجاویز پیش کرے، گزشتہ دو حکومتوں نے 12ہزار ارب روپے کے قرضے لئے، سٹیٹ بینک کے پاس ساڑھے 15ارب ڈالر کے ذخائر ہیں، ٹیکس اداروں کو تاجر دوست، ایف بی آر کو فرینڈلی بورڈ آف ریونیو میں تبدیل کیا۔انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ تاجروں کے بقایا جات جلد واپس کر دیں، ٹیکس ایمنسٹی سکیم کالا دھن سفید کرنے کیلئے نہیں تاجروں کو سہولت کیلئے دی، فائلرز سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا،نئی آٹو موبائل پالیسی کا جلد اعلان کیا جائے گا، بجٹ میں کاروباری افراد کو مزید سہولتیں دیں گے، نان فائلرز سے 0.4فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ جو کئی سال سے جاری ہے جو مکمل بھی نہیں ہوا تھا وہاں وزیراعظم نواز شریف نے خود جا کر چیک کیا تو بجلی کی ترسیل کے لئے کوئی ٹرانسمیشن لائنز کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، 2017ء کے آخر تک نیلم جہلم منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔وزیر خزانہ نے کہاکہ ،عدم استحکام کی شکار پاکستانی معیشت کو دو سال میں مستحکم بنایا ،2013 میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا،بینک کا پالیسی ریٹ 40سال کی کم ترین سطح پر آ گیا،آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر لئے جبکہ 5ارب ڈالر واپس کئے، شرح نمو میں اضافہ ہمارا اگلا ہدف ہے، شرح نموکے اضافے سے روزگارکے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…