ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گوادربندرگاہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دےگی ‘ ماہرین

datetime 1  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) جغرافیائی حوالے سے گوادر اس خطے کی سب سے اہم بندرگاہ اور سمندری راستے سے تجارت کا بہترین ذریعہ ہے، گوادربندرگاہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دے گی کیونکہ یہ چین اور خطے کے دیگر ممالک تک تجارتی سامان کی ترسیل کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف ماہرین نے لاہو رچیمبر میں گوادر ڈیپ سی پورٹ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید، چیئرمین چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی ژانگ باﺅ زونگ، لاہور میں چین کے قونصل جنرل یو بورن اور سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر محمد انور نے اس موقع پر خطاب کیا جبکہ لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں محمد اشرف، میاں انجم نثار، شاہد حسن شیخ، سابق نائب صدر کاشف انور، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین عبدالرزاق، میاں زاہد جاوید، شہزاد وحید، تنویر احمد اور ظفر محمود و دیگر بھی سیمینار میں شریک تھے۔ چیئرمین چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی ژانگ باﺅزونگ نے کہا کہ گوادر پورٹ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کی نشانی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال مئی میں گوادر سے کنٹینرائزیشن سروس کا آغاز کیا گیا جس کے ذریعے انڈونیشیا، چین اور دیگر ممالک کو سی فوڈ بھیجی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی بہتر ہوتی جارہی ہے ، گوادر بندرگاہ پاکستان کو تجارت و سرمایہ کاری کے لیے مزید پ ±رکشش بنائے گی۔ لاہور میں چین کے قونصل جنرل شیو بورن نے کہا کہ عالمی تجارت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے پیش نظر عالمی سطح پر قوتیں معاشی اتحاد کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کاریڈور دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔چینی قونصل جنر یو بورن نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی تعاون کو مزید فروغ دینے میں بہت اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گوادر پورٹ، توانائی، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور انڈسٹریل پارکس کی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے جبکہ اس منصوبے کے تحت زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، فنانس اور ایجوکیشن کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام میں گوادر بندرگاہ کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل سے مالامال مشرقِ وسطیٰ، قدرتی وسائل سے مالامال وسطیٰ ایشیاءاور جنوبی ایشیاءتک رسائی کا سب سے بڑا ذریعہ ہونے کی بدولت یہ بین الاقوامی تجارت کے لیے بہت اہم بن گئی ہے۔ لاہور چیمبر کی سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر محمد انور نے کہا کہ گوادر بندرگاہ پاکستان کے قیمتی خزانوں میں سے ایک ہے جو آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دے گی اور ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ سیمینار کے شرکاءکا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے فوائد کا احاطہ کرنا مشکل ہے، چین پہلے ہی گوادر بندرگاہ سمیت مختلف منصوبوں چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جس سے پاکستان کو وسیع پیمانے پر اقتصادی فائدے حاصل ہونگے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…