پشاور(نیوزڈیسک)جماعت اسلامی خیبرپختونخوانے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کےخلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائرکردی، رٹ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے جمع کرائی ۔عدالت عالیہ میں آرٹیکل199کے تحت دائر کردہ رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرول قیمتوں میں کمی کے تناسب سے پاکستان میں قیمتیںکم نہیں کی گئیں ہیں۔خان افضل ایڈووکیٹ کی وساطت سے رٹ میں پاکستان میں تیل کی موجودہ قیمتیں آئین پاکستان کی بنیادی انسانی حقوق کے کئی شقوں کی منافی ، غیر قانونی، غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی قرار دی گئی ہے رٹ میں موقف اختیارکیاگیا ہے سال 2005میں عالمی منڈی میں کروڈ آئل کی قیمتیں 60سے 65ڈالر فی بیرل تھی اور اُس وقت مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی پی لیٹر قیمت 40اور 26روپے تھی جبکہ آج کل کروڈ آئل کی عالمی منڈی میں فی بیرل قیمت 22ڈالر ہے جبکہ اس کے مقابلہ میں لوکل مارکیٹ میں تیل کی فی لیٹر قیمت75.80 روپے ہے جس میں پہلے کی بہ نسبت کمی نہیں کی گئی ہے دائر رٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیل بنیادی انسانی ضرورتوں میں شامل ہے اور آئین کے آرٹیکل 25کے تحت عوام کو بہتر ذندگی گزارنے کےلئے سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ آرٹیکل 77کے تحت درآمدات پر محصول لگانے کا اختیا ر صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے جبکہ انتظامیہ کے پاس اسطرح کا کوئی اختیار نہیں دائر رٹ میںعدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 40روپے سے کم کرنے کے احکامات جاری کئے جائے جبکہ حکومت کو عوام کی آئینی حقوق کی ضمانت دینے کی ہدایت کی جائے اور حکومت کی جانب سے 31جنوری کو جاری کی جانے والی نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے جماعت اسلامی کی جانب سے دائر رٹ میں وفاقی حکومت، منسٹری آف پٹرولیم اور اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے۔