پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان اورپشاور میں تعینات ایرانی قونصل جنرل محمد باقر بیگی نے پاکستان اور ایران کے مابین لوکل کرنسی میں تجارت کرنے ٗ اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت اور خیبر پختونخوا چیمبر کی سفارش پر صوبہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو ایک روز میں ایران کے ملٹی پل ویزے جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے پاکستان اورایران کے درمیان رسمی و غیر رسمی باہمی تجارت کے فروغ ٗ تجارتی وفود کے تبادلے اور تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔یہ اتفاق رائے پشاور میں نئے تعینات ہونیوالے ایرانی قونصل جنرل محمد باقر بیگی کے دورہ خیبر پختونخوا چیمبر کے موقع پر صدر ذوالفقار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہوا ۔ اس موقع پر چیمبر کے سابق صدر فواد اسحق ٗ چیمبر کے سینئر نائب صدر عماد رشید ٗچیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین راشد اقبال ٗ محمد اشتیاق اور فیض محمد فیضی ٗ ملک افتخار احمد اعوان ٗ ضیاء الحق سرحدی ٗ صادق امین ٗ صدر گل ٗ عابد اللہ ٗ فیض رسول ٗ ڈاکٹر خوشحال خان مہمند اور اکبر شیراز سمیت دیگر ممبران بھی موجود تھے ۔ خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم 10ارب ڈالر تک لے جانے کی گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٗ ایران اور افغانستان کے مابین لوکل کرنسی میں تجارت سے تینوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو سہولیات میسر آئیں گی اور باہمی تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پاکستان اور ایران کے مابین سمگلنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کیلئے تجارتی وفود کے تبادلے ضروری ہیں۔ انہوں نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی اور عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایرانی سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں ہائیڈل پاور جنریشن سمیت صنعت و تجارت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ ایرانی قونصل جنرل محمد باقر بیگی نے چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان کی جانب سے پیش کردہ سفارشات سے مکمل طور پر اتفاق کیا اور کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ لوکل کرنسی میں تجارت اور اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے اقتصادی پابندیاں اٹھنے کے بعد پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ایران اس سلسلے میں عملی اقدامات بھی اٹھا رہا ہے ۔ انہوں نے روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا اور کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر اس سلسلے میں اپنا موثر کردار ادا کرسکتا ہے ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر کو یقین دلایا کہ چیمبر کی سفارش پر خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو ایک روز کے اندر ملٹی پل ویزے جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور سے تہران کے لئے فلائٹ شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاہم اس کیلئے حکومت پاکستان کو بھی اپنا کردار اداکرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن منصوبے پر ایران کی جانب سے تمام کام مکمل ہے اور اب پاکستان کو عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو تین ہزار میگاواٹ بجلی دینے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے ہائیڈل پاور جنریشن کے شعبے میں ایرانی سرمایہ کاروں کو دعوت دینے کا بھی خیر مقدم کیا ۔اس موقع پر چیمبر کے سابق صدر فواد اسحق ٗ سینئر نائب صدر عماد رشید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔