فیصل آباد (نیوز ڈیسک)کاسا۔1000 کے ذریعے 2018 ء تک پاکستان کو بجلی کی فراہمی شروع ہو جائیگی جبکہ تاجکستان نے پہلے ہی اپنے بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے کے منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ بات تاجکستان کے سفیر شیر علی جونانو نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال 12 مئی کو تاجکستان کے دارالخلافہ دوشنبہ میں چار علاقائی ملکوں کے سربراہوں کی ملاقات ہو رہی ہے جس میں پاکستان کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے علاوہ تاجکستان کے صدرامام علی رحمن ، افغانستان کے صدر اشر ف غنی اور کرغزستان کے صدر بھی شرکت کریں گے۔ اس ملاقات میں علاقائی تجارت کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے علاوہ خطے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل پر بھی بات چیت ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تاجکستان کی آبادی صرف 8 ملین ہے جبکہ اس کے پاس صاف اور سستی پن بجلی کافی مقدار میں موجود ہے۔ اس کی قیمت کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ تاجکستان یہ بجلی 5.1 سینٹ میں فروخت کرے گا جو پشاور پہنچنے پر غالباً 9.1سینٹ میں ملے گی۔ انہو ں نے بتایا کہ تاجکستان میں گیس اور تیل کے وسیع ذخائر بھی موجود ہیں جبکہ وسط ایشیا سے گیس کی فراہمی کیلئے TAPI گیس منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے زمینی رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ تمام علاقائی ملکوں کے درمیان ٹرانزٹ تجارت کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ تاہم اس وقت پاکستان اورتاجکستان کے درمیان براہ راست زمینی رابطوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوادر ، کوئٹہ ، چمن ، قندھار اور کابل کے راستے تجارت کے علاوہ پشاور، طورخم اور کابل کے راستے وسط ایشیا ئی ملکوں تک رسائی پر غور کیا گیا جبکہ چترال سے براہ راست تا جکستان تک روڈ کی تعمیر کیلئے افغانستان کی حتمی منظوری درکار ہے۔ بینکنگ سروس کے سلسلہ میں انہوں نے کہا کہ دوشنبہ میں نیشنل بنک کی برانچ قائم کی جا چکی ہے جس کی وجہ سے تجارتی لین دین میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے پاک تاجک ٹریڈ اینڈ کلچرل فیسٹیول کو دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات بڑھانے کی سمت اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ اس دوران تجارت اور وہاں صنعتیں لگانے والوں کی ملاقاتیں متعلقہ وزارتوں سے کرائی جائینگی۔ اس طرح نہ صرف انہیں وہاں سرمایہ کاری کے مواقعوں کو جانچنے کا موقع ملے گا بلکہ وہ وہاں کی بزنس کمیونٹی سے براہ راست تعلقات بھی قائم کر سکیں گے۔ تاجکستان کے سفیر نے مزید کہا کہ ان کے ملک کا شمار دنیا کے اہم کپاس پیدا کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے۔ اس حوالے سے فیصل آباد کے تاجروں اور صنعتکاروں کیلئے اہم موقع ہے کہ وہ اس خطے میں بھی ٹیکسٹائل کی صنعتیں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ تاجکستان ریل کے نظام سے وسط ایشیائی ریاستوں اور یورپ سے جڑا ہوا ہے اس لئے وہ یہاں تیار ہونے والی اپنی مصنوعات کو یورپ تک بآسانی برآمد بھی کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان میں 3 نئے ایکسپورٹ زون قائم کئے گئے ہیں جہاں بجلی اور گیس سمیت ہر چیز وافر مقدار میں ملے گی۔ تاجکستان کے کمرشل اتاشی معروف جان نے کہا کہ تاجکستان کو آزاد ہوئے صرف 25 سال ہوئے ہیں۔ ہم نے ابھی ترقی کا سفر شروع کیا ہے اور توقع ہے کہ پاکستانی بھائی بھی ترقی کے اس سفر میں ہمارا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان آنے جانے کا براہ راست کوئی راستہ نہیں تھا جبکہ اب افغانساتن اور چین کے ذریعے بآسانی آیا جایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے آموز پر پل بننے سے ہماری تجارت ایک سو ہزار سے بڑھ کر ایک سو ملین ڈالرتک پہنچ چکی ہے جس میں اب بھی مزید اضافے کی گنجائش ہے۔ اس موقع پر دوشنبہ میں نمائش لگانے والے ادارہ کے منیجنگ ڈائریکٹر شکیل احمد نے بھی خطاب کیا اور اس فیسٹیول میں شرکت کیلئے مختلف پیکجز کی تفصیل بتائی۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر چوہدری محمد نواز نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر کا تعارف کرایا جبکہ فیصل آباد چیمبر کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ فیصل آباد چیمبر کے نائب صدر جمیل احمد نے اپنی تقریر سے دوطرفہ تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل مسائل کی نشاندہی کی اور کہا کہ اس کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر کا ایک وفد صدر چوہدری محمد نواز کی قیادت میں پاک۔تاجک ٹریڈ اینڈ کلچرل فیسٹیول میں شرکت کے علاوہ دیگر علاقائی ملکوں کا بھی دورہ کرے گا۔ سوال و جواب کی نشست میں سینئر نائب صدر سید ضیاء4 علمدار حسین ، چوہدری محمد اصغر ، رانا سکندر اعظم ، آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے چوہدری عبدالحق، امجد علی اور حشام غیور نے حصہ لیا جبکہ آخر میں شیخ محمد شریف نے تاجکستان کے سفیر شیر علی کو چیمبر کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ مقامی تاجر راہنماء4 خالد پرویز نے بھی تاجکستان کے کمرشل اتاشی معروف جان کو چیمبر کی شیلڈ دی جبکہ سابق سینئر نائب صدر ندیم اللہ والا نے پروموٹائم گلوبل کے منیجنگ ڈائریکٹر شکیل احمد خاں کو چیمبر کی اعزازی پن لگائی۔