اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) نے وسط ایشیائی ریاستوں کو پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لیے روڈشوز کا جامع منصوبہ منظور کر لیا۔ای ڈی ایف کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹرز کا 70 واں اجلاس وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں وسط ایشیا میں تجارتی نمائشوں کے انعقاد سمیت برآمدات میں سہولت، ترقی و فروغ کے کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ روڈشو منصوبے کے تحت وزارت تجارت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان قازقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان میں مئی کے آغاز میں روڈ شوز کا انعقاد کرے گی۔جس میں فارماسیوٹیکلز، ٹیکسٹائل، کھیلوں کے سامان ، سرجیکل آلات، زرعی مصنوعات اور آٹو پارٹس کی نمائش کی جائے گی اور برآمدی آرڈر حاصل کرنے کے لیے پاکستانی کاروباری شخصیات کی متعلقہ ملکوں کے تاجروں سے کاروباری ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ نجی شعبے میں شراکت قائم کی جا سکے، ٹی ڈیپ نمائشیں رمضان سے پہلے مئی کے ابتدائی 15روز کے اندر منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستانی برآمدات اور وسط ایشیائی درآمدات میں تجارتی مطابقت ہے، پاکستان کے علاقائی رابطہ کاری کے پروجیکٹس کے آغاز کی بدولت تجارتی ترسیل میں آسانی پیدا ہو گی اور کم لاگت ترسیل کی بدولت برآمدی اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی، وسط ایشیائی ریاستیں پاکستانی اشیا کی خریداری میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں جس کا اظہار انھوں نے وزیراعظم نوازشریف کے وسط ایشیا کے دوروں کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیالکوٹ میں ٹینری زون اوراس کے ویسٹ پروسیسنگ زون کے قیام کیلیے پروجیکٹ کی منظوری دی گئی، یہ پروجیکٹ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صنعتی ترقی اور پنجاب کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کے تحت مکمل کیا جا رہا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی برآمدکنندگان ٹینری کے ماحولیاتی اثرات سے متعلق وقتاً فوقتاً سوال اٹھاتے ہیں، اس پروجیکٹ کی بدولت ماحول دوست مینوفیکچرنگ میں اضافہ ہو گا اور پاکستان سے چمڑے کی برآمدات بڑھیں گی۔ بورڈ نے سرجیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے جدید مشینری کی خریداری کے پروجیکٹ کی بھی منظوری دی، اس پروجیکٹ کی بدولت ملک میں سرجیکل آلات کی پیداوار اور ڈیزائن میں جدت لانے میں مدد ملے گی۔بورڈ نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی ا?ف پاکستان اور ای ڈی ایف سیکریٹریٹ کو پورٹ حکام اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ مل کر کنٹینرز کی چیکنگ کیلئے ڈیجیٹل اسکینر لگانے کی ضرورت پر زور دیا، اسکینرز کی مدد سے کنٹینرز کی چیکنگ تاجروں کا دیرینہ مطالبہ ہے کیونکہ کنٹینرز کی عملی تلاشی کے دوران برآمدی سامان کی پیکنگ خراب ہوتی ہے اور بیرون ملک اس کے کم دام ملتے ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہاکہ بندرگاہوں پر برآمدی شعبے کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے برآمدی کھیپوں کی وقت طلب طبعی معائنہ کاری کو بروقت رفتار اور موثر مشینی اسکیننگ سے بدلنے پر کام کر رہی ہے۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے بورڈ کو آگاہ کیاکہ کوئٹہ میں ایکسپو سینٹر کی تعمیر کیلئے زمین منتخب کر لی گئی ہے اور چیمبر اس زمین کے حصول کیلئے صوبائی حکومت سے مذاکرات کر رہا ہے