کراچی(نیوز ڈیسک)خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور بینکنگ، آئل ، سیمنٹ ودیگر اسٹاکس میں منافع کے لیے فروخت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی معمولی تیزی کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی32400،32300 اور32200 پوائنٹس کی 3حدیں بیک وقت گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید77 ارب1 کروڑ64 لاکھ20 ہزار181 روپے ڈوب گئے۔ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس میں مندی کے منفی اثرات مقامی کیپٹل مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں، بینکنگ سیکٹر کے مالیاتی نتائج بھی صرف استحکام پر مبنی ہیں، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ہفتے سے جاری بینکنگ سیکٹر کے حصص میں خریداری کا سلسلہ رک گیا اور اب مارکیٹ میں وسیع البنیاد فروخت کا رحجان غالب ہے۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس299.61 پوائنٹس کی کمی سے 32144.59 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 189.66 پوائنٹس گھٹ کر 18774.18، کے ایم آئی 30 انڈیکس434.99 پوائنٹس کی کمی سے 14913.33 اور آل شیئراسلامک انڈیکس122.22 پوائنٹس گھٹ کر 15191.37 ہوگیا۔کاروباری حجم منگل کی نسبت13.71 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ 88 لاکھ1 ہزار 20 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار336 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 106 کے بھاو¿ میں اضافہ، 212 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔