کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان کے کرنٹ اکاو¿نٹ کو درپیش خسارہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران پہلی سہ ماہی سے 160فیصد زائد رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ31کروڑ 50لاکھ ڈالر تھا جبکہ اکتوبر سے دسمبر کا خسارہ 56کروڑ 40لاکھ ڈالر کے اضافے سے 91کروڑ 50لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ پہلی ششماہی کے دوران مجموعی طور پر 1 ارب 26 کروڑ 70لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کی مالیت گزشتہ مالی سال کے 2ارب 46کروڑ 30لاکھ ڈالر سے 1ارب 19 کروڑ ڈالر کم رہی، یہ کمی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے میں 48.5فیصدکمی کو ظاہر کرتی ہے۔اعدادوشمارکے مطابق 6ماہ کے دوران درآمدات اور برآمدات گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم رہیں جس کی وجہ سے 6ماہ کا تجارتی خسارہ بھی گزشتہ سال کے 9ارب 93کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر 9ارب 7کروڑ 40لاکھ ڈالر رہا، ان 6 ماہ کے دوران اشیا و تجارت کی خدمات کا مجموعی خسارہ بھی 11ارب 42کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر 10ارب 9کروڑ ڈالر رہا، اس دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم (ترسیلات) نے کرنٹ اکاو¿نٹ کو سنبھالا دیا۔6ماہ کی ترسیلات 9ارب 73کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، گزشتہ مالی سال کے 6ماہ میں ترسیلات کی مالیت 9ارب 16کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی تھی، گزشتہ مالی سال کے پہلے 6ماہ میں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ اس عرصے کی جی ڈی پی کا 1.8فیصد تھا جو رواں مالی سال کم ہوکر 0.9فیصد کی سطح پر آگیا ہے