اسلام آباد( نیوزڈیسک)نیواسلام آبادایئرپورٹ،خوشی کی بڑی خبر،نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے پراجیکٹ 2016میں مکمل ہونے کی توقع ہے ،شہری ہوابازی ڈویژن کی طرف سے ایوان کو تحریری طورپربتایا گیا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبے کی منظوری کے وقت اس کی اصل لاگت 36 ارب 86 کروڑ روپے تھی جبکہ نظرثانی شدہ لاگت 81 ارب 17 کروڑ روپے سے زائد ہے جو اصل منظور شدہ پی سی ون میں 120 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ نظرثانی شدہ پی سی ون میں ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم این اے وی ایڈز‘ اے ٹی سی ایکوپمنٹ ‘ سپیشل سسٹمز ‘ ہائیڈرینٹی ری فیولنگ سسٹم‘ ایئر کرافٹ سٹینڈ ایکوپمنٹ‘ پرائس اسکالیشن‘ لینڈ سلائیڈ بلڈنگز اور گرڈ سٹیشن سمیت دیگر نئی چیزیں بھی شامل ہیں۔قومی اسمبلی کوبتایاگیا ہے کہ 26اکتوبر کو آنے والے زلزلے میں 280افراد جاں بحق اور 1770زخمی ہوئے ¾ سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر لاہور میں ائیر پورٹ کے اندر بیٹھ کر باﺅنڈری وال کے باہر نقل وحرکت کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے ¾نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے پراجیکٹ 2016میں مکمل ہونے کی توقع ہے ۔ جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران شمس النساءکے سوال کے جواب میں وفاقی زاہد حامد نے بتایا کہ 2015ءکے زلزلے میں خیبر پختونخوا کے متاثرین میں 10 ارب 45 کروڑ روپے بطور معاوضہ تقسیم کئے گئے ¾ان میں سے 50 فیصد صوبائی حکومت جبکہ پچاس فیس وفاق نے دیئے۔ فاٹا میں 75 کروڑ 60 لاکھ‘ پنجاب میں 30 لاکھ اور آزاد کشمیر میں 6لاکھ پچاس ہزار روپے بطور معاوضہ تقسیم کئے گئے۔ مکمل تباہ ہونے والے مکانوں کے مالکان کو دو دو لاکھ جبکہ جزوی تباہ ہونے والے گھر کے مالکان کو ایک لاکھ روپے معاوضہ دیا گیا۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری اے ایس ایف کی ہے جن کو باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے، صوبوں کے دائرہ کار میں جو ایئرپورٹس آتے ہیں وہاں پر مقامی پولیس بھی سیکیورٹی کا انتظام کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگرد ی کے حملوں کو پہلے ہی ناکام بنانے کیلئے اے ایس ایف کے اہلکاروں کی صلاحیت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ایئرپورٹس کی حفاظت کے لئے جاپان اور بحرین کی حکومتوں کے تعاون سے ہوابازی کے جدید سیکیورٹی آلات اور سکریننگ کا سامان حاصل کرلیا گیا ہے۔ لاہور ایئرپورٹ پر انٹی گریٹڈ سیکیورٹی سسٹم نصب کیا گیا ہے جو ایئرپورٹ کے چاروں جانب ساڑھے دس کلو میٹر تک کے علاقے کی نگرانی کرتا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران ایئرپورٹس کی حفاظت کے لئے ڈریگن اے پی سی بی 7 کے دس اور 1615 ایس ایم جی رائفلیں خریدی گئیں۔ وزیر انچارج عملہ ڈویژن کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پر درخواست گزاروں کی چھان بین‘ شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کی جانب پہلا قدم ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ سرکاری بھرتیوں کے لئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے سوا کوئی ادارہ موجود نہیں ۔ ایف پی ایس سی کے موجودہ نظام پر پہلے ہی بہت بوجھ ہے اس لئے وزارتوں‘ ڈویژنوں‘ محکموں کو تمام سطحوں پر میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے رجسٹرڈ اور تجربہ کار ٹیسٹنگ ایجنسی کی بطور تیسرا فریق خدمات کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اجلاس کے دور ان بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے دور میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو 130 ارب 81 کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوا ہے جبکہ اس شعبہ میں 37 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی ۔ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2012-13ءمیں پی ٹی اے کا کل ریونیو 9 ارب 27 کروڑ 71 لاکھ روپے ، 2013-14ءمیں 106 ارب چار کروڑ 11 لاکھ روپے جبکہ 2014-15ءمیں 15 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہوا۔ اس کے علاوہ جنوری 2013ءسے نومبر 2015ءتک اس شعبے میں 37 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی۔