کراچی(نیوزڈیسک)کرنسی ڈیلرز نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہنڈی اور حوالہ بزنس 15 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کا ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا ہے ۔ جس میں ہنڈی اور حوالہ کا معاملہ اٹھایا گیا تھا سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنی ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ نے بتایا پاکستان میں سال بھر میں15 ارب ڈالرسے زائد رقم ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے منتقل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حقیقی حجم دوگنا ہو سکتا ہے کیونکہ ابھی ہمارے پاس اس بارے میں باوثوق ڈیٹا دستیاب نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ حکومت اس معاملے میں ملوث عناصر کے خلاف کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سونے کے معاملے میں دیکھا جائے تو لیٹر آف کریڈٹ اوپن نہ ہونے سے ڈیلر عرب مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ادائیگیوں کا انتظام کرتے ہیں۔تاہم سرکاری ڈیٹا میں سونے کی درآمد اب غیر اہم مقدار میں واضح کی جاتی ہے جبکہ کموڈیٹی ملک میں وافر مقدار میں دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ درآمدی سونے کی ادائیگیاں غیر قانونی طریقے سے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا معاملہ چین سے برآمد کی جانیوالی اشیا کے بارے میں بھی ہے جو کہ دستیاب چینی اشیاکے حقیقی حجم سے کئی گنا کم ہے ۔