کراچی(ویب ڈیسک) تقویمی سال کے اختتام پر بیشترشعبوں کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بجائے پرانے سودوں کے تصفیوں میں مصروفیت کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی کاروباری صورتحال غیرتسلی بخش رہی۔اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے52.30 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید71 کروڑ26 لاکھ19 ہزار675 روپے ڈوب گئے۔ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر176.67 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس17.88 پوائنٹس کی کمی سے32641.09 اورکے ایس ای30 انڈیکس20.90 پوائنٹس کی کمی سے 17171.26 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم ا?ئی30 انڈیکس79.52 پوائنٹس کے اضافے سے 55171.20 پوائنٹس اور آل شیئراسلامک انڈیکس 0.82 پوائنٹ کے اضافے سے15390.64 ہوگیا۔کاروباری حجم پیر کی نسبت 13.59 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر7 کروڑ85 لاکھ61 ہزار 770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار325 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں130 کے بھاو¿ میں اضافہ، 170 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو¿ 100 روپے بڑھ کر7350 روپے اور مری بریوری کے بھاو¿ 28.95 روپے بڑھ کر998.95 روپے ہوگئے جبکہ فروز سنز لیب کے بھاو¿28.63 روپے کم ہوکر 1027.12 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھاو¿ 28.01 روپے کم ہوکر 590.25 روپے ہوگئے