جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت کے باعث سندھ میں بھی ٹیکسٹائل کی11صنعتیں بند

datetime 23  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(ویب ڈیسک) ملک میں صنعتی شعبے کو درپیش مسائل اوربڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کے باعث سندھ میں بھی ٹیکسٹائل کی11 صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سینٹرل چیئرمین طارق سعود نے بتایا کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح اب صوبہ سندھ میں بھی صنعتیں بدترین مسائل دوچار ہورہی ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت بالخصوص بجلی اور گیس ٹیرف میں اضافے کی وجہ سے پنجاب میں 100 ٹیکسٹائل ملیں پہلے ہی بندہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے باالخصوص برآمدی صنعتوں کی بدحالی ومشکلات کی صورتحال مزیدابترہوگئی ہے جو اب قابو سے باہر ہوتی نظر آرہی ہے جس کی تاز ہ مثال یہ ہے کہ گزشتہ 3 ماہ سے ملک کی برآمدات میں تیزی سے کمی ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ نومبر2015کے برآمدات کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ کاٹن یارن اور کاٹن فیبرک کی برآمدات میں مقدار کے لحاظ سے بالترتیب45فیصد اور22فیصد کمی ہوگئی ہے جبکہ مالیت کے اعتبار سے ان کی برآمدات15فیصد کم ہوگئی ہیں، صرف کلاتھ ایکسپورٹ میں معمولی سا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاکہ اس کی ایکسپورٹس صرف4ارب ڈالر جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مجموعی برآمدات8 ارب ڈالر ہیں،انہوں نے انکشاف کیا کہ یورپی یونین میں جی ایس پی پلس درجہ ملنے کی وجہ سے کلاتھ سیکٹر کی برآمدات میں 20فیصد کے اضافے کے واضح امکانات اور مواقع موجود تھے۔تاہم صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے یہ اضافہ نہ ہوسکا۔ دریں اثنا ٹیکسٹائل ویلیوچین میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھنے والے اسپننگ اور ویونگ سیکٹرزکوبلندترین کاروباری لاگت کے سنگین مسئلے کا سامنا رہا جس نے ان کو ملک بھر میں مسابقت کے قابل نہیں چھوڑا۔ ان کا کہناتھا کہ بالخصوص پنجاب میں ٹیکسٹائل ملز کوایل این جی 10.10ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی نرخوں پر خریدنے پر مجبور کیا جارہاہے جبکہ اس سے قبل یہ ریٹ8.5ڈالر کی ایم ایم بی ٹی یو رکھے گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں مسابقت سے مزید باہر ہوجائے گی اور دیگر ممالک کی ٹیکسٹائل مصنوعات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے گی، انہوں نے بتایا کہ گیس کی عدم دستیابی کے باعث پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بند ہونے کا شدید خدشہ پیداہوگیاہے،ان کا کہناتھا کہ 100ٹیکسٹائل ملز پہلے ہی بندہوچکی ہیں جبکہ بقیہ بھی بندش کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ ٹیکسٹائل پیکیج کے بقیہ حصے کا فورری طور پر اعلان کیا جائے جس میں تمام ٹیکسٹائل ویلیوچین کیلیے ڈی ایل ٹی ایل،اسپننگ اور ویونگ سب سیکٹرز کے لیے ایکسپورٹ ری فنانس میں توسیع اورایکسپورٹ مارکیٹ میںریجنل سپورٹ پیکیج کے مساوی مراعات کی دستیابی کا اعلان شامل ہے۔ اپٹما کے چیئرمین نے اس توقع کا اظہارکیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مکمل تباہی سے بچانے کیلئے حکومت فوری طور پر مطلوبہ اقدامات کرے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…